اسلام آباد(نمائندہ جنگ ) وفاقی کابینہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے انفرااسٹرکچر کو پیکا 2016ءکے تحت کریٹیکل انفراسٹرکچر قرار دینے‘ بین الاقوامی ائیر لائن فلائی دبئی کی لاہور اور اسلام آباد سے دبئی اور دبئی سے لاہور اور اسلام آباد پروازوں کی ہفتہ وار فریکوئینسیز کے عارضی اجازت نامے میں 4 جنوری 2025 سے 3 فروری 2025 تک توسیع کی منظوری دے دی جبکہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان کی جانب سے2ارب امریکی ڈالرزکی ادائیگی جو کہ اس سال جنوری میں واجب الادا تھی، کو مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ہماری معیشت کے لئے انتہائی خوش آئند ہے‘اماراتی صدرشیخ محمد بن زاید نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے اپنے عزم کااظہار کیا ہے‘ بجلی کی قیمت کم ہونے تک زراعت ‘ صنعت ‘ برآمدات اور تجارت کے شعبوں میںترقی نہیں ہوسکتی ‘نمو کے لئے بجلی کی قیمت کم کرنا انتہائی ضروری ہے‘آئی ایم ایف کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا جائےگا‘بجلی کی قیمت کم کرنے کے لئے صوبوں کے ساتھ مل کر دستیاب آپشنز پر کام کررہے ہیں۔ برآمدات میں اضافے کیلئے ہمیں غیر روایتی ذرائع کو بھی بروئے کار لانا ہے‘کرم امن معاہدہ سبوتاژنہیں ہونے دیں گے ‘انسانی اسمگلنگ کا مکروہ دھنداختم کریں گے ‘برآمدات پر مبنی نمو پر توجہ دینا ہوگی ‘ انڈونیشیا کے صدر کے دورہ پاکستان کی تیاریوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے‘معیشت میں استحکام آرہا ہے‘ہم اپنامقام جلد حاصل کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتےہوئے کیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ یو اے ای کے صدر سے میں نے سرمایہ کاری بڑھانے کی درخواست کی جس پر انہوں نے اپنی کمٹمنٹ کااظہار کیا ‘اماراتی صدر کےساتھ ون آن ون ملاقات بھی ہوئی ۔ انہوں نے میری درخواست پر2ارب ڈالر کی ادائیگی جو جنوری میں واجب الادا ہے موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے کابینہ کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے بجلی کی قیمت کم کرنے کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں اپنے تئیں اور صوبوں کے ساتھ مل کر بجلی کی قیمت کم کرنے کے لئے آپشنز پر تبادلہ خیال ہوا ‘ رواں ہفتے اس بارے میں جامع اجلاس دوبارہ ہوگا جس میں دستیاب آپشنز پر غور کیاجائےگا۔ وزیر اعظم نے"سمیڈا" کو پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کےلئے اہم قرا ر دیتے ہوئے کہا کہ یہ معیشت کی ترقی کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے‘بد قسمتی سے ماضی میں اسے نظر انداز کیا گیا اور اب یہ ایک بوجھ بن چکا ہے۔ سمیڈا کا بورڈ تک نہیں تھا ، اب بورڈ مکمل کیا ہے۔ وفاق صوبوں کے ساتھ مل کر اس کو کامیاب ادارہ بنائے گا، 15 جنوری کو اس حوالے سے دوبارہ اجلاس ہو گا۔وزیراعظم نے کابینہ کو انڈونیشیا کے صدر کے رواں ماہ دورہ پاکستان کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور کہا کہ انڈونیشیا کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کے حوالے سے ایجنڈا تیار کیا جا رہا ہے۔ انڈونیشیا کے صدر کے دورہ پاکستان کے دوران حلال گوشت ، چاول اور خوردنی تیل سمیت مختلف اشیا کی تجارت کے حوالے سے پیشرفت ہو گی۔