کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان-امریکہ المنائی نیٹ ورک (پوآن - کراچی باب) کی سالانہ تقریب میں امریکی حکومت کے زیراہتمام تعلیمی اورانگریزی زبان کے پروگراموں میں شرکت کرنے والے تقریباً 200پاکستانی شریک ہوئے اس تقریب نے امریکی ایکسچینج پروگراموں کے مثبت اثرات کو اجاگر کیا اور سندھ اور بلوچستان میں المنائی نیٹ ورکس کی جانب کی کاکردگی اور مربوط رسائی کا جشن منایا گیاتقریب سے خطاب کرتے ہوئے کراچی میں مقیم امریکی قونصل جنرل اسکاٹ اربام نے المنائی کی اپنے سماج میں جاری خدمات کو سراہا اور کہا، "اس ہال میں موجود لوگوں کو دیکھ کر مجھے وہ رہنما شخصیات نظر آتے ہیں جو تعلیم، میڈیا، عوامی صحت، ماحولیاتی تحفظ، فنون لطیفہ اور دیگر شعبوں میں تبدیلی لا رہے ہیں آپ کی کاوشیں چاہے وہ ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینا ہو، انسانی حقوق کا دفاع ہو، یا دور جدید کی ٹیکنالوجیز کی تخلیق، ثقافتی تبادلوں کی ایک بہترین مثال ہیں، ہر سال ہزاروں پاکستانیوں کو ملک بھر میں انگریزی زبان کی تربیت بھی دی جاتی ہے۔" اس سالانہ تقریب نے پوآن کے ممبران کو یک دوسرے کیساتھ تجربات کا تبادلہ کرنے کا موقع فراہم کیا کہ کس طرح امریکی ایکسچینج پروگرامز نے ان کی پیشہ ورانہ و ذاتی زندگیوں کو تبدیل کیاتقریب میں یہ بھی دکھایا گیا کہ امریکی حکومت کے پروگرامز پاکستانی شرکاء کو مختلف شعبوں میں نمایاں کردار ادا کرنے کے لیئے کس طرح بااختیار بنا رہے ہیں۔ پوآن، دنیا میں امریکی حکومت کی جانب سے سب سے بڑے المنائی نیٹ ورکس میں سے ایک ہے، جس کے 44,000 سے زائد ممبران امریکی حکومت کے تعلیمی، انگریزی زبان و دیگر پیشہ ورانہ تبادلہ شعبہ کے پروگرامز میں شرکت کر چکے ہیں۔ امریکی حکومت ان ایکسچینج پروگرامز پر سالانہ 8.5ارب پاکستانی روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرتی ہے، جس سے 500سے زائد پاکستانیوں کو امریکہ میں تعلیمی اور پیشہ ورانہ تجربات حاصل کرنے کے مواقع فراہم کیئے جاتے ہیں۔