• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تیز ہواؤں نے لاس اینجلس کی آگ مزید بھڑکا دی، ہلاکتیں 16 ہوگئیں

لاس اینجلس (اے ایف پی، جنگ نیوز) امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کو تیز ہواؤں نے مزید بھڑکادیا، چھٹے روز ہلاکتوں کی تعداد 16ہوچکی ہے جبکہ حکام نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔ 

فضائی عملے سمیت بڑے پیمانے پر کوششوں کے باوجود پیلی سیڈس میں لگنی والی امریکی تاریخ کی بدترین آگ شہر کے ایک اور پوش علاقے برینٹ ووڈ اور گنجان آباد وادی سان فرنینڈو تک پھیل گئی ہے۔

تیز ہواؤں سےبننے والے آگے کے بگولوں کےباعث مزید علاقوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے، برینٹ ووڈ میں امریکی نائب صدر کملا ہیرس اور باسکٹ بال کے معروف امریکی کھلاڑی لیبرون جیمز، آرنلڈ شیریوازنر، نامور ہالی ووڈ شخصیات کے گھر بھی موجود ہیں جنہیں آگ سے خطرہ ہے۔

 فائر فائٹرز نے خبردار کیا ہے کہ 50 میل (80 کلومیٹر) فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی نئی ہوائیں آگ کے خطرے کو کئی دنوں تک "خطرناک" رکھیں گی، آگ کے شعلے بھڑک سکتے ہیں اور متاثرہ علاقوں سے آگ مزید نئے علاقوں تک پھیل سکتی ہے۔

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیلیفورنیا کے حکام پر نااہلی کا الزام عائد کردیاہے، ٹرمپ نے اپنے سچ سوشل پلیٹ فارم پر کہایہ ہمارے ملک کی تاریخ کی بدترین تباہیوں میں سے ایک ہے، یہ لوگ صرف آگ نہیں بجھاسکتے، یہ آخر کس مرض کی دوا ہیں؟میئر باس سمیت عہدیداروں نے کہا کہ انہوں نے آنے والے صدر سے ذاتی طور پر بات نہیں کی ہے، لیکن ٹرمپ کے آفت کے مناظر کا دورہ کرنے کے ممکنہ اوقات پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ 

شہر میں 6دنوں سے پھیلی ہوئی آگ نے پوری کمیونٹی کو جھلسے ہوئے ملبے میں تبدیل کر دیا ہے اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔

لاس اینجلس کاؤنٹی کے فائر ڈپارٹمنٹ کے سربراہ انتھونی مارون نے کہا ہے کہ ان کے محکمے کو دور دراز سے درجنوں نئے واٹر ٹرک اور فائر فائٹرز سمیت دیگر وسائل ملے ہیں اوروہ نئے خطرے کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں ۔

 جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا ہائیڈرنٹس دوبارہ خشک ہو سکتے ہیں، جیسا کہ انہوں نے پچھلے ہفتے آگ کے ابتدائی پھیلنے کے دوران ہوگئے تھے، میئر کیرن باس نے جواب دیا: "مجھے یقین ہے کہ شہر تیار ہے۔

"دریں اثنا، آگ سے متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں کو اپنے علاقوں میں واپس کو واپس اجازت نہ ملنے پر ان میں مایوسی بڑھ گئی ہے ، وہ پر امید تھے انہیں ان کے گھروں میں جانے کی اجازت دی جائے گی اور اہم ادویات اور پالتو جانوروں کو بازیافت کرنے کی کوشش کریں گے ۔

لیکن لاس اینجلس کے شیرف رابرٹ لونا نے کہا کہ اتوار کو تیز ہواؤں کی واپسی، ملبے کے درمیان خطرناک حالات اور متاثرین کی لاشوں کو نکالنے کی ضرورت کے باعث ان علاقوں میں لوگوں کی واپسی کا آپریشن معطل کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہلاکتوں کے لئے تلاش اور بچاؤ کی کارروائیاں ابھی شروع ہوئی تھیں اور "جیسے جیسے یہ تلاش جاری ہے، میں بدقسمتی سے توقع کرتا ہوں کہ ہلاکتوں تعداد میں اضافہ ہوگا۔

اہم خبریں سے مزید