کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ڈیل کا تاثر تحریک انصاف کے لوگ ہی دیتے ہیں،ہماری پوزیشن کلیئر ہے۔
سابق اسپیشل پراسکیوٹر نیب عمران شفیق نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں اس وقت عمران خان کے ٹرائل کے بجائے عدلیہ کا ہو رہا ہے یعنی کٹہرے میں عمران خان کے بجائے عدلیہ آچکی ہے کہ کسی ایک مقدمہ میں اتنی اُجلت دکھائی جاتی ہے دوسرے مقدمات میں اتنی ڈھیل دی جاتی ہے۔
نمائندہ جیو نیوز شبیر ڈار نے کہا کہ میرا ذاتی خیال ہے کہ عمران خان اس جج پر دو مرتبہ اعتماد کرچکے ہیں اور ان کے وکلاء نے حتمی دلائل میں بتایا کہ ہم کوئی سوال نہیں اٹھا رہے ہیں ۔
ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ ہمیں کوئی وسوسہ نہیں یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے ۔
ڈیل کا تاثر تحریک انصاف کے لوگ ہی دیتے ہیں۔ ہماری پوزیشن کلیئر ہے نو مئی ہو چھبیس نومبر ہو ڈکیتی ہو ریاست کے کیسز ہیں کسی کی ذات کا معاملہ نہیں اس پر این آر او نہیں ہوگا اور کچھ دنوں میں سب پر واضح ہوجائے گا ۔
مذاکرات ہوسکتے ہیں ڈیل یا ڈھیل نہیں ہوگی۔ملاقات جیل والے کسی وقت بھی کراسکتے ہیں یہ بھی مینول کا حصہ ہے۔
کمیشن کے ٹی او آر میٹر کرتے ہیں اگر اس پر اتفاق ہوگا تو پھر سوچا جاسکتا ہے ہم سمجھتے ہیں دونوں پر کمیشن کی ضرورت نہیں کیوں کہ یہ بالکل واضح ہے کہ نو مئی اور چھبیس نومبر کس نے کیا ہے اور کس نے کرایا ہے۔
پی ٹی آئی کی حکومت نے خط لکھا تھا حسین نواز اور شہباز شریف کے خلاف اس کے بعد این سی اے نے شریف فیملی کو شہباز شریف سمیت کلین چٹ دی اسی میں سے 190 ملین نکلا اور انہوں نے پیسے کھائے جو ان کے گلے پڑے ہیں۔