نیو یارک (عظیم ایم میاں ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حلف وفاداری کی تقریب اور اجتماع میں شرکت کے لئے دعوت نامہ موصول ہونے کی اطلاعات کے ساتھ ہی واشنگٹن کے پاکستانی حلقوں میں سر گرمیاں تیز ہوگئی ہیں، پی ٹی آئی امریکا کے حلقوں میں بلاول بھٹو کی آمد اور قیام کے دوران احتجاجی مظاہروں کی پلاننگ کے لئے صلاح مشورے شروع ہوگئے ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم کی شرکت سے معذوری۔ پی ٹی آئی امریکا کے بعض سر گرم افراد نے اپنے حلقوں کے بعض ری پبلکن سینیٹروں اور کانگریس مینوں سے رابطے کرکے صدر ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریبات میں شرکت کے لئے پاس حاصل کرنے کے لئے رابطے کررہے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی کے پاس ہولڈر کارکنوں اور بلاول بھٹو کا آمنا سامنا ہونے کے امکانات کو مسترد نہیں کیا جا سکتا ۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ بلاول بھٹو زرداری کو صدر ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے ملنے والا دعوت نامہ سرکای طور پر غیر ملکی حکومتوں کے نمائندوں کے لئے جاری کردہ دعوت نامہ ہے اور بلاول بھٹو زرداری کو پاکستانی حکومت میں کوئی عہدہ نہ ہونے کے باوجود انہیں غیر ملکی حکومت کے نمائندہ کے طور پر پر و ٹو کول دیا جائے گا ۔