کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملتان ٹیسٹ کے پہلے روز جمعے کو ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کی بیٹنگ لڑ کھڑا گئی، پہلے روز خراب روشنی اور دھند کے باعث صرف41.3 اوور کا کھیل ہی ممکن ہوسکا،اس کے بعد چلنے والی کالی آندھی نے پاکستانی ٹاپ آرڈر کو اڑادیا۔ پاکستان کو سعود شکیل اور محمد رضوان نے ریسکیو مشن کرتے ہوئے مکمل تباہی سے بچالیا، پہلے روز کھیل کے خاتمے پر پاکستان نے 4وکٹ پر 143 رنز بناکر کافی حد تک اوسان بحال کرلیے تھے۔ پانچویں وکٹ پر سعود شکیل اور محمد رضوان نے محتاط انداز میں بیٹنگ کی۔ دونوں نے 97 رنز کی شراکت کے ساتھ اپنی اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کیں۔ سعود شکیل 56اور رضوان 51 رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں، پاکستانی کپتان شان مسعود نے جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا ارادہ کیا مگر یہ فیصلہ اچھا ثابت نہیں ہوا۔ صرف 46 رنز پر ڈیبیو کرنے والے محمد ہریرہ، شان مسعود، کامران غلام اور بابر اعظم پویلین پہنچ گئے۔ بظاہر اسپنر کیلئے تیار کی جانے والی پچ پر چار میں سے تین بیٹر ویسٹ انڈین فاسٹ بولر جیڈن سیلز نے آؤٹ کیے، اسپنر گودا کیش موتی کو ایک وکٹ ملی۔ پہلے سیشن میں موسم کی خرابی کی وجہ کھیل کا انعقاد نہ ہوسکا، دوسرے سیشن میں ویسٹ انڈیز بولرز چھائے رہے۔ محمد ہریرہ 16 کے مجموعی اسکور پر جے ڈین سیلز کی گیند پر املاچ کو کیچ دے بیٹھے، وہ صرف 6 رنز بنا سکے۔ دوسری وکٹ 4 رنز اضافے کے بعد 20 کے مجموعی اسکور پر گری جب کپتان شان مسعود موتی کی گیند پر املاچ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے 1 چوکے کی مدد سے 11 رنز اسکور کیے۔ تیسرا نقصان پاکستان کو کامران غلام کی صورت میں اٹھانا پڑا جب جےڈین سیلز کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے، 5 رنز کی اننگز میں 1 چوکا شامل تھا۔ چوتھے آؤٹ ہونے والے بیٹر بابر اعظم تھے، جنہوں نے 20 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 8 رنز بنائے اور جےڈین کی گیند پر املاچ کے ہی ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ سعود شکیل نے اپنے کیرئیر کی نویں نصف سنچری مکمل کی اور محمد رضوان نے ان کا ساتھ دیتے ہوئے ٹیسٹ کی 11ویں نصف مکمل کی۔ ویسٹ انڈیز کے طرف سے وکٹ کیپر ٹیون املاچ نے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز ڈیبیو کرنے والے ہرہیرہ کاکیچ پکڑا کر کیا۔