کراچی(بابر علی اعوان /اسٹاف رپورٹر)ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی مالیکولر بائیولوجی لیب میں وائرل انفیکشنز کے مریضوں کی اسکریننگ کے دوران کورونا وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے ۔ ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی مالیکیولر بائیولوجی لیب کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر سعید خان نے جنگ کو بتایا کہ چین میں ایچ ایم پی وی وائرس کے سامنے آنے کے بعد ہم نے بھی نزلہ ، کھانسی اور بخار سے متاثرہ افراد کے ٹیسٹ کرنا شروع کیے تاکہ ممکنہ ایچ ایم پی وائرس کا پتہ چلایا جاسکے ، ایک ہفتے کے دوران ایسے تقریباً 100افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 25سے 30 میں کورونا وائرس مثبت آیا ہے ،10سے 12 میں انفلوئینزا ایچ ون این ون، 5سے 10 میں سانس کی نالی کا انفیکشن آیا۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا وائرس کے 25مریض آنے پر اندازہ ہوا کہ کورونا ابھی بھی موجود ہے لیکن مہلک نہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ریساپئیریٹری انفیکشن میں وائرل انفیکشنز ہوتا ہےاس لئے ایسی صورت میں اینٹی بائیوٹک نہ لیں اس سے ادویات کے خلاف جراثیم میں مزاحمت پیدا ہوتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو علامات ہوں تو وہ احتیاط کریں ، آرام کریں ، غیر ضروری ادویات نہ لیں، نیند پوری کریں، غیر ضروری میل جول سے گریز کریں، ماسک پہنیں ، ہاتھ دھوئیں اور خوف کا شکار نہ ہوں۔