اسلام آباد (اے پی پی،مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ میں بنچز کے اختیارات کا کیس آج کیوں نہیں مقرر ہوا آئینی اور ریگولر بینچ کے معاملے پر کیس ٹرانسفر کرنے پر جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی، دو تین ذہنوں کے مقابلے میں ایک چیف جسٹس کیسے بہتر ہو سکتے ہیں۔ عدالت نے آئینی اور ریگولر بینچز کے اختیارات سے متعلق کیس مقرر نہ کیے جانے پر ایڈیشنل جوڈیشل رجسٹرار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا گیا۔ دوران سماعت معزز نے ریمارکس دیئے کہ اب ایک ریسرچ آفیسر ہمیں بتائیگا کون سا کیس کہاں مقرر ہوگا؟ کمیٹی کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں کہ وہ کیس ہی ٹرانسفر کر دے؟جسٹس منصور نے یہ کیس ہماری عدالت میں رکھنےکے علاوہ کسی دوسری عدالت میں بھی نہیں رکھا گیا، یہ تو پورا کیس ہی غائب کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ میں 3 رکنی بینچ کے سامنے مقرر کیس ٹرانسفر ہونے پر جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عائشہ ملک کی جانب سے سخت ریمارکس سامنے آئے۔ جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ کیا اب ایک ریسرچ آفیسر ہمیں بتائے گا کہ کون سا کیس کہاں مقرر ہوگا؟ کمیٹی کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں کہ وہ کیس ہی ٹرانسفر کر دے، 26 ویں ترمیم کےتحت یہ آئینی بینچ میں جائےگا یہ بحث ہماری عدالت میں بھی ہوسکتی تھی۔