اسلام آباد (نمائندہ جنگ) پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میںمشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے، پنجاب اور اسلام آباد میں مقامی حکومت کے انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا گیا، ای سی سی اجلاس میں مزدور دشمن اقدامات اور متنازع کینالوں کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کیا گیا جبکہ پنجاب میں پاور شیئرنگ فارمولے پر عملدرآمدنہ ہونے کا شکوہ کیا گیا ۔پیپلزپارٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری نیئر بخاری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے ن لیگ سے مذاکرات کرنے والی کمیٹیاں تحلیل نہیں کیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس زرداری ہاؤس میں ہوا۔جس میں صدر مملکت آصف علی زرداری،چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ خصوصی کمیٹی نے اراکین کو حکومت سے مذاکرات پر بریفنگ دی۔ جس پر ارکان سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی نے تبادلہ خیال کیا اور اپنی اپنی تجاویز دیں۔ اجلاس میں مختلف قراردادیں منظوری کیں گئیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت کے اتحادی ہونے کے باعث ہرقسم کے معاملات میں اندھادھند حمایت کی بجائےآئندہ ایشوز کی بنیادپر حمایت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے۔ بالخصوص پارٹی منشور،محنت کشوں اور کسانوں کے امور، پالیسوں سے متصادم امور میں حمایت نہ کرنے فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سب سے زیادہ شکایات پنجاب پاور شیئرنگ فامولا پر عملدرآمد نہ ہونے کے حوالے سے تھیں۔