• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قلم و کیمرے کے ذریعے ماحولیات بارے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، قاسم شاہ

پشاور (خصوصی نامہ نگار) صوبائی وزیر سماجی بہبود و خصوصی تعلیم سید قاسم علی شاہ نے شعبہ صحافت کی طالبات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ قلم، کیمرے اور موبائل کے ذریعے معاشرے میں ماحولیات بارے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پشاور جیسے بڑے شہر شدید متاثر ہو رہے ہیں اور عام افراد میں ان تبدیلیوںکی آگاہی بے اہم ہوچکی ہے۔ وہ جامعہ پشاور کے شعبہ جرنلزم اور وومن میڈیا سنٹر کراچی کے زیر اہتمام پانچ روزہ قومی ’’موسمیاتی تبدیلیوں کے ماحول پر اثرات‘‘ کے اختتامی سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے وومن میڈیا سنٹرکی جانب سے جامعہ پشاوراور دیگر یونیورسٹیوں کی جرنلزم طالبات کیلئے موسمیاتی تبدیلیوں کے موضوع پر ورکشاپ کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ طالبات پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ سے فائدہ اٹھاتے ہوئےگرین بلڈنگ کنسیپٹ، ایئر کوالٹی انڈکس اور سماجی برتائو و بدلائو کمیونیکیشن اور اوزون سطح کے موضوعات پر اپنی تحقیق و صحافتی ذمہ داریاں پوری کریں گی ۔انہوں نے طلباء و طالبات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اردگرد ماحول میں اپنے رول ماڈلنگ کے ذریعے شجرکاری، اور گل کاری اور آکسیجن اور پھولوں کی مدد سے مثبت ماحولیاتی منظر پیش کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔اس سے قبل وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی نے اپنے کلیدی خطاب میں شعبہ صحافت جامعہ پشاور کی پروڈکشن لیب کی فوری تعمیر و تنصیب کیلئے 15 لاکھ روپے جاری کرنے کا اعلان کیا اور امید ظاہر کی جامعہ پشاور کی صحافت کی طالبات پروڈکشن لیب سے معاشرے کے ابھرتے ہوئے ایشوز پر بڑھ چڑھ کر شعور بیدار کرنے میں اپنا موثر کردار اداکریں گی۔ انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے پیکا قانون کے نفاذ سے براہ راست صحافتی آزادی و اظہار پر قدغنوں پر شدید اظہار افسوس کیا اور امید ظاہر کی کہ ذمہ دار حلقے پریس کلب اور صحافتی تنظیمیں کھل کر اس ناانصافی پر احتجاج کریں گی ۔ وی سی جامعہ پشاور پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم قاضی، جرنلزم کی چیئر پرسن ڈاکٹر مہناز گل، فیکلٹی ممبر ان ڈاکٹر بخت زمان اور میڈیا اینڈ پروٹوکول آفیسر علی عمران اور سینئر صحافی ناصر حسین بھی موجود تھے۔
پشاور سے مزید