• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مانچسٹر: لائیڈز، ہیلی فیکس اور بینک آف اسکاٹ لینڈ کا 136 برانچز بند کرنے کا اعلان

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

مانچسٹر: موبائل فونز سے بینکنگ سروسز کے استعمال کا رجحان زور پکڑنے کے بعد لائیڈز، ہیلی فیکس اور بینک آف اسکاٹ لینڈ نے 136 برانچز بند کرنے کا اعلان کردیا۔

برطانیہ کے ایک بڑے بینکنگ گروپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ 136 ہائی اسٹریٹ برانچز کو صارفین کےلیے ایک بڑے دھچکے میں بند کر دیگا جس سے صارفین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

شیڈول کے مطابق مالیاتی کمپنی اس سال مئی اور مارچ 2026 کے درمیان 61 لائیڈز، 61 ہیلی فیکس اور 14 بینک آف اسکاٹ لینڈ کی شاخیں بند کر دیگی۔

لائیڈز نے برانچز کو بند کرنے کے فیصلے کا الزام ایسے صارفین پر لگایا جو ذاتی طور پر بینکنگ سے ہٹ کر موبائل سروسز کا استعمال کرتے ہیں۔

متعلقہ حکام کی طرف سے کہا گیا ہے کہ متاثرہ شاخوں کے تمام کارکنوں کو کمپنی میں کسی اور جگہ ملازمت کی پیشکش کی جائیگی۔

ایک ترجمان نے کہا کہ 20 ملین سے زیادہ صارفین اپنی رقم تک آن ڈیمانڈ رسائی کےلیے ہماری ایپس کا استعمال کر رہے ہیں اور صارفین کے پاس اپنی روزمرہ کی بینکنگ کےلیے پہلے سے کہیں زیادہ انتخاب اور لچک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ایپس کے ساتھ صارفین ٹیلی فون بینکنگ کا بھی استعمال کر سکتے ہیں، کسی کمیونٹی بینکر سے جا سکتے ہیں یا ہیلی فیکس، لائیڈز یا بینک آف اسکاٹ لینڈ کی کوئی برانچ استعمال کر سکتے ہیں اور بہت سی مزید برانچوں تک رسائی دے سکتے ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ صارفین اپنی روزمرہ کی بینکنگ پوسٹ آفس کی 11 ہزار سے زیادہ شاخوں یا بینکنگ ہب میں بھی کر سکتے ہیں۔

کنزیومر چیمپئن کونسا کے مطابق بینکوں اور بلڈنگ سوسائٹیز نے جنوری 2015 سے اب تک 6 ہزار 214 برانچز بند کی ہیں۔ ہر ماہ تقریباً 53 کی شرح سے یہ بندش سامنے آ رہی ہے۔

اگرچہ بہت سے برطانوی اب اپنے بینک کی ایپس یا ٹیلی فون بینکنگ کا استعمال کرتے ہیں، مگر ایک بڑی آبادی اس سے قاصر اور بینکنگ کا مینول نظام استعمال کرتی ہے۔

ایج یو کے کے مطابق 85 سال کی عمر کے لوگوں میں سے صرف 14 فیصد اور پرانے بینک آن لائن ہیں، 58 فیصد روبرو بینکنگ پر انحصار کرتے ہیں، شاخوں کی بندش کی لہر نے بزرگ افراد کے خدشات کو ہوا دی ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید