• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

9 مئی واقعات، 10 مجرمان کی سزا معطل، ضمانت پر رہا کرنے کا حکم

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے9مئی واقعات میں انسداد دہشتگردی کی عدالت سے سزا یافتہ دس مجرمان کی سزائیں معطل کرتے ہوئے انہیں25ہزار کے ضمانتی مچلکوں پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ دوران سماعت پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے سی سی ٹی وی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر سزائیں سنائیں۔ عدالت عالیہ کے ڈویژن بنچ نے سزائیں معطل کرتے ہوئے آرڈر میں لکھا کہ کیس ریکارڈ کے مطابق کوئی ایک بھی ملزم جائے وقوعہ سے گرفتار نہیں کیا گیا۔ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل ڈویژن بنچ نے بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کو گرفتاری کے بعد 10مئی 2023 کے احتجاج پر درج مقدمہ کے دس مجرمان کی سزا ئیں معطل کر دیں۔ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 22 نومبر 2024 کو ملزمان کو مجموعی طور پر پانچ سال دس ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ ایف آئی آر کے مطابق ملزمان پر فیض آباد میں پولیس پر حملے اور پولیس چوکی جلانے کا الزام ہے۔ ریکارڈ کے مطابق کوئی ایک بھی ملزم جائے وقوعہ سے گرفتار نہیں کیا گیا۔ وکیل کے مطابق دہشت گردی کی دفعات سے بری کر دیا گیا اور چھوٹی سزائیں دی گئیں۔ چارج شیٹ کے مطابق سزا پانے والے دس میں سے پانچ مجرمان افغان شہری ہیں۔ عدالت نے کہا کہ اپیل کنندگان اپنی شہریت کی تصدیق کیلئے اصل شناختی کارڈز ڈپٹی رجسٹرار کو جمع کرائیں۔ افغان شہری ہونے کی صورت میں ڈپٹی رجسٹرار شناخت کے دستاویزات اپنے پاس رکھ لیں۔ عدالت نے تمام اپیل کنندگان کو ہر سماعت پر عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم بھی دیاہے۔

ملک بھر سے سے مزید