• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

90 فیصد ریونیو دینے والے شہر کراچی کا ٹریفک نظام تباہ و برباد ہوچکا

کراچی(مطلوب حسین /اسٹاف رپورٹر) آبادی کے لحاظ سے ایشیاء کا چوتھا بڑا شہر اور پاکستان کا 90فیصد ریونیو دینے والا شہر کراچی کا ٹریفک نظام تباہ و برباد ہوچکا ہے، ٹریفک پولیس کی ناقص کارکردگی کے باعث شہر میں بلا روک ٹوک دندناتی ہیوی ٹریفک کی وجہ سے حادثات اور اسکے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے زیاں میں ہوشربا اضافہ کے باجو د ٹریفک پولیس اور دیگر حکام کی غیر سنجیدگی کے باعث شہری تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں ،تفصیلات کے مطابق شہر میں ٹریفک پولیس ٹریفک نظام کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے،ٹریفک حادثات معمول بن گئے ہیں ،بلا روک ٹوک ہیوی ٹریفک دن کے اوقات میں دندناتے دیکھائی دیتے ہیں جو اکثر بے قابو ہوکر خطرناک حادثات کا سبب بن رہے ہیں جس میں سینکڑوں قیمتی جانوں کے زیاں کے باوجود ٹریفک پولیس دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک کو روکنے میں ناکام دیکھائی دے رہی ہے، شہر میں دن کے اوقات میں چلنے والی ہیوی ٹریفک کے باعث ہونے والےخونی حادثات کے باوجود کسی ٹریفک آفیسر کو ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکا،ایس ایس پی ٹریفک ایسٹ اصغر علی شاہ نے جنگ کو بتایا ہےکہ ٹریفک کا مسئلہ ہمارے بس سے باہر ہے، ملینیم مال میں حادثہ کی وجہ بننے والا ڈمپر سندھ سولڈ ویسٹ منیجمنٹ کا حصہ ہے،سندھ سولڈ ویسٹ منیجمنٹ کے آپریشنز میں استعمال ہونے والی ہیوی ٹریفک کو ہم نہیں روک سکتے،ملینیم مال حادثہ کا ذمہ دار ڈرائیور موزو خان تھا اس کا ڈمپر کچھ عرصہ قبل بھی شاہراہ فیصل پر ڈمپر الٹ گیا تھا جس میں پولیس نے ڈمپر کو قبضے میں لیا تھا،تاہم عدالت سے ڈمپر چھڑوادیا گیا ،ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز نے جنگ کو بتایا ہے کہ شہر بھر میں سندھ سولڈ ویسٹ منیجمنٹ کی 1100 ڈمپر گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں جنہیں دن کے اوقات میں چلنے کی اجازت ہے،واضح رہے کہ دنیا بھر میں صفائی ستھرائی کا کام صبح کے آغاز سے پہلے مکمل کرلایا جاتا ہے تاہم شہر کی سڑکوں پر غلاظت سے بھرے ڈمپر گاڑیاں کراچی کی اہم شاہراہوں پر دن کے اوقات میں چلتے دیکھائی دیتے ہیں جو نہ صرف شہر میں بدبو اور تعفن پھیلاتے پھررہے ہوتے ہیں وہیں دوسری طرف حادثات کے نتیجے میں بہت سے قیمتی جانوں کے ضیاء کا سبب بنتی ہے،شہریوں نے مطالبہ کیا ہےکہ سندھ سولڈ ویسٹ منیجمنٹ سمیت کسی بھی ہیوی ٹریفک کو دن کے اوقات میں شہر میں داخلہ کی اجازت نہیں دی جائے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا تحفظ ہوسکے۔

اہم خبریں سے مزید