کراچی (اسٹاف رپورٹر) پریڈی تھانے میں زیر حراست ملزم پراسرار طور پر ہلاک ہو گیا، ورثاء کا تھانے کے باہر احتجاج ۔وزیر داخلہ ضیاءالحسن لنجار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق، کانسٹیبل کی موٹرسائیکل سے ٹکرانے کے جرم میں گرفتار تاجر وقاص پریڈی تھانے کے لاک اپ میں پراسرار طور پر ہلاک ہو گیا۔سائوتھ پولیس کے مطابق 35 سالہ ملزم وقاص الدین ولد ریاض الدین کو گزشتہ روز دو ساتھیوں سمیت حاضر ڈیوٹی پولیس اہلکار پر تشدد کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم وقاص الدین اور دو ساتھیوں احتشام اور اکرام کے خلاف متاثرہ پولیس اہلکار اسامہ نے مقدمہ 81/2025درج کرایا تھا۔پولیس کا دعویٰ ہے کہ رات ڈیڑھ بجے اچانک وقاص کی طبیعت بگڑنے پر اے ایس آئی شاہد نے اسے سول اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔ انویسٹی گیشن پولیس نے ملزم پر کسی بھی قسم کے تشدد کے الزامات کی تردید کی ہے۔ بعد ازاں ورثا نے پریڈی تھانے کے باہر احتجاج کیا۔ احتجاج میں وقاص کے لواحقین اور دیگر عزیز و اقارب کی بڑی تعداد موجود تھی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد وقاص کی لاش کو بھی پریڈی تھانے کے باہر رکھ کر احتجاج کریں گے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ وقاص سے لڑائی جھگڑا کرنے اور مقدمہ درج کروانے والے پولیس اہلکار کو گرفتار کیا جائے۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ ذاتی رنجش پر پولیس نے تھانے میں رات بھر تشدد کیا جس سے وقاص ہلاک ہو گیا۔ اہلخانہ کا دعویٰ ہے کہ وقاص کی ہلاکت کے بعد باقی افراد کو بغیر کسی قانونی کاروائی کے رہا کر دیا ہے۔ پریڈی تھانے کے باہر لواحقین اور شہریوں کا احتجاج اس وقت شدت اختیار کر گیا جب مشتعل افراد نے تھانے کے ارد گرد سڑکوں پر ٹائر جلائے اور رکاوٹیں کھڑی کر کے روڈ کو بند کر دیا، جس سے ٹریفک کا نظام متاثر ہوا۔الیکٹرانکس مارکیٹ ایسوسی ایشن کے تاجر وں کی جانب سے جاری دھر نا ایس ایس پی سائوتھ کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد ختم کردیا گیا، مذاکرات میں ڈی آئی جی ذوالفقار لاڈک کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔