لزبن (اے ایف پی) اسماعیلیوں کے روحانی پیشو پرنس کریم ا آغاخان چہارم کے جنازے میں معززین اور غیر ملکی رہنماؤں نے شرکت کی ان کی تدفین آج مصر میں ہوگی۔پرنس کریم الحسینی، 88 برس کی عمر میں منگل کو انتقال کر گئے تھے ہفتہ کے روز لزبن میں اسماعیلی کمیونٹی سینٹر میں ہونے والی نجی تقریب میں 300 سے زائد مہمان شریک ہوئے، جن میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، پرتگال کے صدر مارسلو ریبیلو دی سوسا اور سابق ہسپانوی بادشاہ خوان کارلوس اول شامل تھے۔ انہیں اسماعیلی مسلمانوں کے 49ویں موروثی امام کے طور پر تقریباً الہامی حیثیت حاصل تھی۔آغا خان چہارم کا انتقال پرتگالی دارالحکومت لزبن میں ہوا، جہاں انہوں نے 2015 میں اسماعیلی کمیونٹی کے عالمی صدر دفاتر قائم کیے تھے۔ وہ برطانوی اور پرتگالی شہریت کے حامل تھے اور انہیں اعزازی کینیڈین شہریت بھی حاصل تھی، جو بہت کم افراد کو دی جاتی ہے۔ان کی تدفین اتوار کے روز جنوبی مصر کے شہر اسوان میں ایک نجی تقریب میں کی جائے گی۔ان کے سب سے بڑے بیٹے، 53 سالہ رحیم ان کے جانشین ہوں گے اور آغا خان پنجم کا لقب اختیار کریں گے۔نئے آغا خان کی تقریب حلف برداری منگل کی صبح کمیونٹی کے صدر دفتر میں ہوگی، جو لزبن کے مرکزی علاقے میں واقع ایک شاندار حویلی ہے۔بحیثیت آغا خان، کریم الحسینی نے اپنے دادا کے منصوبوں کو مزید وسعت دی، جنہوں نے ترقی پذیر ممالک میں اسپتال، رہائشی منصوبے اور بینکنگ کوآپریٹیوز قائم کیے تھے۔انہوں نے اپنی وسیع خاندانی دولت کا ایک بڑا حصہ غریب ممالک میں فلاحی اور ترقیاتی کاموں میں لگایا، جہاں انہوں نے کاروباری ذہانت کے ساتھ فلاحی منصوبے چلائے۔