• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی، خونی ڈمپر نے مزید 3 افراد کی جانیں لے لیں، ٹریفک حادثات میں ہلاکتیں 100 ہوگئیں

کراچی( اسٹاف رپورٹر )شہر میں خونی ڈمپر نے مزید 3 افراد کی جانیں لے لیں،کورنگی میں مخالف سمت سے آنے والے ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار 3افراد جاں بحق ہو گئے،رواں برس ٹریفک حادثات میں ہونے والی ہلاکتیں 100 کے قریب پہنچ گئیں۔تفصیلات کے مطابق زمان ٹائون تھانے کی حدود ابراہیم حیدری سے کورنگی کراسنگ جاتے ہوئے نجی یونیورسٹی کے قریب مخلف سمت سے آنے والے تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل پر بیٹھے تین افراد کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں تینوں افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔واقعہ کے بعد ڈمپر ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا ۔وہاں موجود مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگا دی۔جاں بحق افراد کی لاشوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی شناخت 27 سالہ محمد آصف ولد حضور بخش، 31 سالہ امجد گیلانی ولد غلام جیلانی اور 24سالہ شوکت کے ناموں سے ہوئی۔ایس ایچ او عتیق الرحمن کے مطابق جاں بحق ہونے والے 2 افراد امجد اور آصف بہاولپور سے آئے مہمان تھے جبکہ جاں بحق ہونے والا شوکت شخص موٹرسائیکل پر مہمانوں کو گھمانے کیلئے لیکر نکلا تھا جو کہ بھٹائی کالونی کا رہائشی تھا۔ حادثے میں جان سے ہاتھ دھونے والا شوکت اسٹیل آئرن شاپ پر ملازم تھا۔جس ڈپمر نے تین معصوموں کو کچلا وہ رہتی بجری سے بھرا ہوا تھا۔واضح رہے کہ ڈپمر اور ہیوی ٹریفک کو دن کے اوقات میں شہر کے اندر سڑک پر آنے کی اجازت نہیں ہے۔جس جگہ حادثہ ہوا اس سے کچھ ہی دور ٹریفک پولیس شہریوں کے چالان کرنے کا کام کر رہی تھی۔ مشتعل شہریوں نے ڈپمر کو آگ لگانے کے باعث مین کورنگی کراسنگ چوک پراحتجاج بھی کیا ۔ علاقہ مکینوں نے سڑک بلاک کرکے احتجاج کیا۔ مشتعل افراد نے گاڑیوں کے شیشے توڑ دئیے جبکہ ریڈبس پر بھی حملہ کیا۔مظاہرین نے رکشہ ڈرائیور پر بھی تشدد کیا۔اس دوران روڈ پر ٹریفک معطل ہو گیا۔احتجاج کے دوران ٹریفک پولیس کی جانب سے قیوم آباد سے آنے والی ٹریفک کو سی این جی پمپ سے اندرون علاقہ اور کورنگی سے آنے والی ٹریفک کو ناصر جمپ سے چمڑا چرنگی کی طرف اور کورنگی کریک سے آنے والی ٹریفک کو پانی والی چورنگی سے ناصر جمپ کی طرف بھیجا گیا۔چھیپا حکام کے مطابق سال 2025میں اب تک شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات میں 96افراد جاں بحق اور 1300 زخمی ہو چکے ہیں۔جاں بحق افراد میں 71 مرد، 12 خواتین اور 13بچے شامل ہیں۔زخمیوں میں 1080 مرد،167خواتین اور 52بچے شامل ہیں۔ چھیپا حکام کے مطابق رواں برس ڈپمر کی ٹکر سے اب تک 11افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 7 مرد، دو خواتین اور دو بچے شامل ہیں۔گذشتہ برس بھی ٹریفک حادثات میں 700سے زائد شہری جاں بحق ہوئے تھے۔ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹریفک حادثات کو روکنے کی اب تک کوئی حکمت عملی سامنے نہیں آ سکی۔

اہم خبریں سے مزید