• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنگ کے بچھڑے، 54 سال بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں بٹے خاندان کا ملاپ

کراچی (نیوز ڈیسک) جنگ کے بچھڑے، 54 سال بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں بٹے خاندان کا دوبارہ ملاپ، چکوال کے گاؤں میں اس وقت جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے جب بنگلہ دیشی شہری افتخار حسین اپنے پاکستانی خاندان سے دوبارہ مل گئے۔

افتخار حسین 1971ء کی جنگ میں اپنے والد سے بچھڑ گئے تھے جو مشرقی پاکستان میں تعینات تھے اور جنگ کے دوران شہید ہو گئے تھے اور ان کی والدہ بنگالی تھیں اس لیے اُنہوں نے بچوں کے ساتھ وہیں رہنے کا فیصلہ کیا یوں خاندان دو حصّوں میں بٹ گیا۔ 

1971ء کے بعد مشرقی پاکستان کے بنگلہ دیش بننے کی وجہ سے وہ اپنے دیگر بہن بھائیوں اور والدہ کے ساتھ بنگلہ دیش کے باشندے قرار پائے۔ 

افتخار حسین کے پنجابی والد اور بنگالی والدہ پر مشتمل خاندان اپنے 5 بچوں کے ساتھ پرسکون زندگی گزار رہا تھا کہ 1971ء کی جنگ نے سب کچھ تہس نہس کر دیا۔ 

افتخار حسین کے والد عبدالرؤف اس جنگ میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور جنگ کے ہنگاموں میں ان کی لاش تک نہ مل سکی، ان کی والدہ کے خاندان نے بہت تلاش کیا مگر کوئی سراغ نہ ملا۔ 

1971ء کی جنگ کے بعد جب مشرقی پاکستان کے باشندے بنگلہ دیش کے شہری بنے تو بہت سارے بنگالی خاندانوں نے پاکستان کی شہریت اختیار کرنے کو ترجیح دی۔

البتہ مغربی پاکستان کے رہنے والے کسی خاندان کے بنگلہ دیش میں بس جانے کی مثالیں بہت کم یا نہ ہونے کے برابر تھیں۔

اہم خبریں سے مزید