اسلام آباد (ساجد چوہدری )سینٹ میں وزیر قانون و انصاف اور پارلیمانی امور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز کی تقریر اور الزمات کا بھرپور جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایک رخی یا پورا موم ہو جا یا پورا سنگ ہو جا یا کرنگ ہو جا ، عمر ایوب درخواستیں دیکر ری کائونٹنگ رکوا رہے ہیں ، نیب ایکٹ میں ترامیم پارلیمنٹ کا اختیار تھا، جس نیب ایکٹ کو انہوں چیلنج کر رکھا ہے عدالتوں میں کہتے ہیں نئے نیب قانون کے مطابق ان کیخلاف کیس نہیں بنتا ، درخواست پر درخواست دی جا رہی ہے کہ نئے قانون کے تحت جرم نہیں بنتا بڑی اچھی دو رخی ہے ، ایک طرف گالیاں بھی دے اور دوسری طرف آگے ہو کر مانگ بھی لے، اپوزیشن لیڈر کی طرف سے الیکشن ایکٹ کی بات کی گئی پورے ملک نے دیکھا جس طرح بلڈوز کر کےجوائنٹ سیشن میں الیکشن ایکٹ کی ترامیم کی گئیں اور اسکا حلیہ بگاڑنے کی کوشش کی گئی وہ الیکشن ایکٹ جو 113میٹنگز کے بعد فائنل ہوا تھا جسکی مخالفت میں زیرو ووٹ آیا تھا پی ڈی ایم حکومت میں الیکشن ایکٹ کو اسی صورت میں بحال کیا گیا جس طرح 2017میں تمام جماعتوں نے ملکر بنایا تھا۔