برطانیہ میں لوگوں کی عمریں طویل ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے، دفتر برائے قومی شماریات نے نئے اعداد و شمار پیش کردیے۔
قومی شماریات کے مطابق 2023 ء میں پیدا ہونے والے لڑکے 86 اعشاریہ 7 برس اور لڑکیوں کے 90 برس تک زندہ رہنے کی توقع ہے۔
ماہرین کے مطابق مر و خواتین کے درمیان زندگی کی طوالت کا فرق بھی کم ہورہا ہے، موجودہ رحجان کی روشنی میں کی جانے والی پیشگوئی کے مطابق 2023 میں پیدا ہونے والا ہر 10 میں سے ایک لڑکا اور ہر چھ میں سے ایک لڑکی 100 برس تک زندہ رہے گی۔
سرکاری اعداد و شمار مرتب کرتے وقت تازہ ترین شواہد استعمال کئے گئے ہیں، رحجان اور تخمینہ کی بنیاد پر کی جانے والی پیشگوئی کے مطابق 2047ء میں پیدا ہونے والی ہر 4 میں سے 1 لڑکی اور تقریباً ہر 5 میں سے 1 لڑکا 100 برس تک جیے گا۔
اعداد و شمار کے مطابق اسی سال پیدا ہونے والے مردوں کی مجموعی عمر 89 اعشاریہ 3 اور عورتوں کی 92 اعشاریہ 2 برس ہوگی، تاہم ان اندازوں میں تبدیلی بھی ممکن ہے اور ضروری نہیں کہ ہر کوئی پیشگوئی کے مطابق مقررہ عمر جیے۔
رپورٹ کے مطابق 2023ء میں 65 برس کے مرد کے اوسطاً 19 اعشاریہ 8 برس اور 65 برس کی خواتین 22 اعشاریہ 5 برس زندہ رہیں گی۔
تخمینہ کے مطابق 2047 ءمیں 65 برس کے مرد 21اعشاریہ8 برس اور 60 برس کی خواتین 24اعشاریہ 4 برس مزید زندہ رہیں گی۔
او این ایس کے کیری گیڈسڈن کے مطابق کئی دہائیوں کے بعد مرد و خواتین کی عمر میں فرق کم ہورہا ہے، جس کی وجہ مردوں کی طرز زندگی میں تبدیلی، تمباکو نوشی کی شرح میں کمی اور کام کے حالات میں بہتری اور دل کی بیماریوں کے انسداد کےلئے پیشرفت ہوسکتی ہے اور 2072 تک یہ فرق کم ہوکر 2اعشاریہ5 برس تک ہوجانے کا امکان ہے۔