لیبر پارٹی نے ایک نئی بیماری تنخواہ (غیر حاضر بیمار ملازمین کیلئے تنخواہ) کی گارنٹی کا اعلان کردیا، جس کا مقصد برطانیہ کے سب سے کم تنخواہ والے 13 لاکھ ملازمین کو مدد فراہم کرنا ہے۔
مجوزہ ترامیم کے تحت ہر ہفتے 123 پاؤنڈز سے کم آمدنی والے ملازمین بیماری کے پہلے دن سے اپنی تنخواہ کا 80 فیصد بطور بیمار تنخواہ وصول کرنے کے حقدار ہوں گے، یہ اقدام معیار زندگی کو بڑھانے اور ریاستی فوائد پر انحصار کو کم کرنے کےلیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ریزولیوشن فاؤنڈیشن نے اس معاملے پر روشنی ڈالی کہ برطانیہ اس وقت ترقی یافتہ دنیا کا وہ ممالک ہے جہاں بیمار ملازمین کو چھٹیوں کی صورت میں قانونی طور پر کٹوتی کے بعد سب سے کم اجرت دی جاتی ہے۔
موجودہ حالات میں فی ہفتہ 123 پاؤنڈز سے کم کمانے والے افراد کو بیمار ہونے کی صورت میں کوئی تنخواہ نہیں ملتی۔ تاہم نئی تبدیلیوں کے بعد ایسا نہیں ہوگا۔
متوقع تبدیلیوں کا اگلے برس نفاذ کا امکان ہے، اس کے نتیجے میں ملازمین کو ان کی ہفتہ وار کمائی کے 80 فیصد کے برابر بیماری کی تنخواہ ملے گی۔
حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ اصلاحات برطانیہ کے 13 لاکھ سب سے کم کمانے والوں کو موجودہ نظام کے مقابلے میں فی ہفتہ 100 پاؤنڈز تک زیادہ وصول کرنے کے قابل بنائیں گی۔
اس طرح صحت کے مسائل کی وجہ سے کچھ افراد کو ملازمت چھوڑنے کی ضرورت بھی پیش نہیں آئے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال حکومت نے سب سے کم کمانے والوں کےلیے بیماری تنخواہ میں اضافہ کرنے کا عہد کیا تھا۔
ابتدائی طور پر بیماری تنخواہ کی شرح کو ہفتہ وار آمدنی کے 60 فیصد تک کیا گیا، لیکن یہ کم تصور کی گئی تاہم آخر کار حکومت نے اس میں اضافے کا انتخاب کیا۔
لیز کینڈل، سیکریٹری برائے ورک اینڈ پینشن نے کہا ہے کہ بہت عرصے سے بیمار رہنے والے ملازمین کو ایک دن کی تنخواہ چھوڑنے یا اپنی صحت کو خطرے میں ڈالنے کے درمیان مشکل انتخاب کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو بھی اپنی فلاح و بہبود اور روزی روٹی کے درمیان انتخاب کرنے کےلیے مجبور نہیں کیا جانا چاہیے، اسی لیے ہم ان اہم اصلاحات کو لاگو کر رہے ہیں۔