ڈھاکا (اے ایف پی) گزشتہ سال تک، درسی کتب میں ملک کے پہلے صدر، شیخ مجیب الرحمٰن، کو آزادی کی جدوجہد کے رہنما کے طور پر خاص مقام دیا جاتا تھا۔
"نئے تاریخ کے نصاب سے مجیب کی درجنوں نظمیں، تقاریر اور تحریریں حذف کر دی گئی ہیں، جن میں ان کی بیٹی کی تصاویر بھی شامل تھیں۔
اس کے بجائے، اب ان سیکڑوں افراد کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا ہے جو گزشتہ گرمیوں میں حسینہ کے خلاف مظاہروں میں مارے گئے، جبکہ ماضی میں نظر انداز کیے گئے دیگر قومی ہیروز کو واپس متعارف کرایا گیا ہے۔