بہاولپور (نیوز ایجنسیاں) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پنجاب پاکستان کا زرعی پاور ہاؤس بن گیا ہے، گرین پاکستان منصوبہ زراعت کو جدید بنانے کیلئے انقلابی اقدام ہے، ملکی معاشی ترقی میں بھرپور حمایت جاری رکھیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے چولستان میں گرین پاکستان منصوبے کے آغاز، کنڈائی اور شاپو کے علاقوں میں منصوبوں کی افتتاحی تقریب کے انعقاد کے موقع پر کیا،تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور دیگر اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کی بھی شرکت، منصوبے کے تحت کسانوں کو ڈرونز سمیت زرعی مشینری رعایتی کرائے پر دستیاب ہو گی، ایک چھت تلے، ایک کمپنی کے ذریعے کسانوں کو زراعت سے متعلق تمام سہولت میسر ہوں گی۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے اس موقع پر کہا کہ چولستان اور پنجاب میں جدید زراعت کے انقلاب کی بنیاد رکھ دی ہے، وزیراعلی نے شہدا کے بچوں اور زخمی ہونے والے غازیوں کو زمین کی الاٹمنٹ کے خطوط بھی دئیے، تقریب کے مہمان خصوصی آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مختصر وقت میں پنجاب حکومت کے گرین کارپوریٹ منصوبے کے تحت کاوشوں اور حاصل ہونے والی کامیابیوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ گرین کارپوریٹ منصوبے کے تحت مختصر وقت میں کامیابیاں حوصلہ افزا اور ترقی کی نوید ہیں۔ فوج ملک کی معاشی ترقی کے عمل میں بھرپور حمایت جاری رکھے گی ،آرمی چیف اور اعلی حکومتی عہدیداران نے ایس آئی ایف سی کے گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو کا دورہ کیا ، آرمی چیف اور وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے ساتھ دیگر وفاقی و صوبائی وزرا اور زرعی شعبے سے متعلق افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ جدید زراعت میں صوبہ پنجاب اور یہاں کے کسانوں کا قائدانہ کردار قابل تحسین ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ چولستان اور پنجاب میں آج جدید زراعت کے انقلاب کی بنیاد رکھ دی ہے۔ ان منصوبوں کا آغاز پنجاب کے کسانوں کی ترقی میں ایک نئے سفر کا آغاز ہے۔ زراعت کی ترقی کسان کی ترقی اور پاکستان کی خوش حالی کی ضمانت ہے۔وزیراعلی مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ گرین پاکستان جدید زراعت کے فروغ کا انقلاب ہے۔گرین ایگری مال اینڈ سروسز سروس کمپنی کسانوں کو ان کے گھر کے دروازے پر معیاری بیج، کھاد، کیڑے مار ادویات رعایتی قیمت پر فراہم کرے گی۔ کسانوں کو ڈرونز سمیت زرعی مشینری رعایتی کرائے پر دستیاب ہو گی۔ ایک چھت تلے، ایک کمپنی کے ذریعے کسانوں کو زراعت سے متعلق تمام سہولت میسر ہوں گی۔یہ صوبے کے کسانوں کی ترقی میں نئے صفر کا آغاز ہے۔