کراچی(سید محمد عسکری) پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PM& DC) اپنے آئندہ کونسل اجلاس میں نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کی ٹیوشن فیس کو معیاری بنانے پر غور کرے گی۔ یہ فیصلہ ملک میں میڈیکل اور ڈینٹل تعلیم کی دستیابی اور اس کی استطاعت سے متعلق بڑھتی ہوئی عوامی تشویش کے پیش نظر کیا جا رہا ہے۔پی ایم اینڈ ڈی سی نے ان خدشات کو دور کرنے کے لیے ایک منظم فیس کا ڈھانچہ نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ تعلیمی شعبے میں شفافیت اور انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔ کونسل کا مقصد نجی اداروں میں اعلیٰ تعلیمی معیار کو برقرار رکھتے ہوئے غیر ضروری زیادہ فیسوں کو روکنا ہے۔ پی ایم اینڈ ڈی سی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ معیاری میڈیکل اور ڈینٹل تعلیم طلبہ کے لیے قابلِ رسائی رہے۔ فیسوں کا ضابطہ ایک اہم قدم ہے جو نجی میڈیکل تعلیم میں استطاعت اور پائیداری کے درمیان توازن برقرار رکھنے میں معاون ہوگا۔ پی ایم اینڈ ڈی سی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ہنگامی کونسل اجلاس طلب کیا گیا ہے جو رواں ہفتے ہوگا جس میں نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے نمائندوں، تعلیمی ماہرین اور سرکاری حکام سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کی جائے گی تاکہ ایک منصفانہ اور معیاری فیس پالیسی کو حتمی شکل دی جا سکے۔ پی ایم اینڈ ڈی سی مساوی تعلیمی مواقع کی فراہمی کے ساتھ ساتھ تعلیمی معیار کو بلند رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔ مزید تفصیلات اور کونسل اجلاس کے حتمی فیصلے کا جلد اعلان کیا جائے گا۔ پی ایم اینڈ ڈی سی تمام متعلقہ فریقین کو ہدایت کرتا ہے کہ وہ اس اہم پیش رفت سے آگاہ رہنے کے لیے سرکاری ذرائع سے معلومات حاصل کریں۔ قبل ازیں، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن کی ذیلی کمیٹی کی ہدایات کے تحت، تمام نجی میڈیکل اور ڈینٹل اداروں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ سیشن 2024-2025 کے طلبہ سے فیس وصول نہ کریں جب تک کہ وزیرِ اعظم پاکستان کی ہدایت پر تشکیل دی گئی کمیٹی، جس کی سربراہی نائب وزیرِ اعظم پاکستان کر رہے ہیں، نجی میڈیکل اور ڈینٹل اداروں کی ٹیوشن فیس کا جائزہ لے کر اسے حتمی شکل نہ دے دے۔ تمام کالجز کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ ان احکامات کی تعمیل کریں اور ضروری اقدامات اٹھائیں۔