یہ ہڑتال بیلجیئم کی نئی وفاقی حکومت کی جانب سے پینشن کے حصول کیلئے کام کی عمر بڑھانے اور ملک بھر میں کئی چھوٹے اسٹیشنوں پر گاڑیوں کے اسٹاپ ختم کرنے کے خلاف کی جا رہی ہے۔
اس ہڑتال کی اپیل انڈیپینڈنٹ ٹریڈ یونین آف ریلوے پرسنل OVS نے کی ہے۔ جس کے مطابق یہ ہڑتال جمعہ 21 فروری رات 10 بجے سے شروع ہو کر بروز اتوار 2 مارچ کے رات 10 بجے تک مسلسل 9 دن جاری رہے گی۔
اس کے ساتھ ہی بیلجیئم کے ٹرین ڈرائیورز کی یونین ASTB-SACT نے بھی اپنے ممبران کو 23 فروری اتوار کے روز رات 10 بجے سے لیکر جمعہ 28 فروری رات 10 بجے تک ہڑتال کی کال دی ہے۔
اس ہڑتال سے ممکنہ طور پر عوامی زندگی بری طرح متاثر ہوگی اور مختلف کاموں پر آنے جانے والوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب بیلجئین ریل کمپنی SNCB نے کہا ہے کہ وہ کوشش کریں گے کہ کوئی نہ کوئی ٹرین چلتی رہے لیکن یہ اسٹاف کی دستیابی پر ہوگا۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے سفر کے حوالے سے مکمل معلومات کے حصول اور اپڈیٹ کیلئے کمپنی کی ویب سائٹ ضرور دیکھتے رہیں۔
یاد رہے کہ بیلجیئم میں ریلوے کی تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتال 1960 کے آخر اور 1961 کے اوائل میں کی گئی تھی جو 6 ہفتوں تک جاری رہی تھی۔