• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برسلز میں بڑھتے جرائم، بیلجیئم کے وزیر اعظم نے ٹاسک فورس بنادی

تصویر، بشکریہ انٹرنیشنل میڈیا
تصویر، بشکریہ انٹرنیشنل میڈیا

یورپین دارالحکومت برسلز میں منشیات سے متعلق بڑھتے ہوئے جرائم اور گینگ وار کے خلاف بیلجیئم کے وزیر اعظم بارٹ دی ویور نے اپنی قیادت میں ٹاسک فورس بنادی۔ 

اس ٹاسک فورس میں ملک کے وزیر داخلہ اور وزیر انصاف سمیت کئی وزراء شامل ہیں۔

اس سے قبل وزیر اعظم نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ وزیر داخلہ برنارڈ کوئنٹن اور وزیر انصاف اینیلیز ورلنڈن برسلز میں منشیات سے متعلق تشدد کے خلاف جنگ کے بارے میں جمعہ کو وزراء کی کونسل کو رپورٹ کریں گے۔

اس حوالے سے وزیر داخلہ کوئنٹن نے آگاہ کیا کہ اس موضوع پر کارروائی پہلے ہی شروع کی جا چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مزید پولیس افسران کو منشیات کی جنگ کے سب سے بڑے مرکز برسلز کی ایک میونسپل کمیٹی آندرلیخت کمیون میں بھیج دیا گیا ہے۔ میٹرو سروسز میں مزید لوگوں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ پیر سے برسلز کی فیڈرل جوڈیشل پولیس کو مزید 15 افراد سے تقویت دی جائے گی۔ جبکہ گھڑ سوار پولیس بھی تعینات کی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ علاقہ اور بلدیات کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی۔ اس کیلئے یورپین دارالحکومت برسلز کی 19 میونسپلٹیز میں موجود تمام پولیس کا آپس میں انضمام ضروری ہے تاکہ جرائم کی روک تھام کی کارروائیوں کو مربوط انداز میں آگے بڑھایا جا سکے، تاہم اس تجویز کی کچھ علاقوں کے میئر مخالفت کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ یورپین دارالحکومت برسلز میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران گینگ وار کے 8 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جس میں کھلے عام ایک دوسرے کے علاوہ کئی گھروں پر بھی فائرنگ کی گئی ہے۔ اس سے شہری شدید خوف و ہراس کا شکار ہیں۔

اس حوالے سے بیلجیئم کی منشیات کی روک تھام سے متعلق ڈرگ کمشنر ان وان ویمرش کا کہنا ہے کہ یہ واقعات ڈرگ گینگز کی پوائنٹس آف سیل سے متعلق جنگ ہے۔

انہوں نے ایک انٹرویو میں خیال ظاہر کیا تھا کہ ایک اندازے کے مطابق، ایک پوائنٹ آف سیل سے روزانہ 50 ہزار یورو کی سیل ہوتی ہے۔ جس سے ہر گروہ کیلئے نئے لوگوں کو بھرتی کرنا بھی آسان ہوتا ہے۔

برطانیہ و یورپ سے مزید