کراچی(اسٹاف رپورٹر) جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے منشیات برآمدگی سے متعلق کیس میں اداکار ساجد خان کے بیٹے ساحر خان کو ایک دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزم کو متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے اپنے حکمنامے میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان نسل مختلف طریقوں سے منشیات کا استعمال کررہی ہے، منشیات نوجوانوں بشمول لڑکے اور لڑکیوں کی تباہی کی بنیادی وجہ بن رہی ہے۔ اتوار کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں ایس آئی یو پولیس کی جانب سے منشیات برآمدگی سے متعلق کیس میں گرفتار اداکار ساجد خان کے بیٹے ساحر خان کو پیش کیا گیا ۔ اس موقع پر تفتیشی افسر کی جانب سے ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی گئی ۔ تفتیشی افسر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم کے قبضے سے پانچ سو گرام سے زائد منشیات برآمد ہوئی ہے، ملزم سے تفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ درخشاں تھانے کی پولیس ساحر کو پھنسا رہی ہے، ساحر نے 2022میں درخشاں پولیس کیخلاف کیس بھی فائل کیا، درخشاں تھانے کی پولیس کی جانب سےدھمکیاں مل رہی تھیں۔ عدالت نے ملزم ساحر حسن کو ایک دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزم کو متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ علاوہ ازیں عدالت نے اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن سے منشیات برآمدگی سے متعلق مقدمہ کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ تحریری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے عدالت میں پولیس کی جانب سے بدسلوکی سے انکار کیا، تفتیشی افسر نے ملزم کی نشاندہی پر دیگر شریک ملزمان کی گرفتاری کے لئے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم سے برآمد منشیات کی اصل سورس تک پہنچنے کے لئے ملزم کا جسمانی ریمانڈ ضروری ہے، ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم کیخلاف الزامات سنگین نوعیت کے ہیں، معاشرے میں دن بدن منشیات کی فروخت بڑھتی جارہی ہے، اس کے باوجود پولیس یا تحقیقاتی اداروں کی جانب سے سپلائی کی سورس کی تلاش کے لئے باضابطہ تحقیقات نہیں کی گئی، نوجوان نسل مختلف طریقوں سے منشیات کا استعمال کررہی ہے، منشیات نوجوانوں بشمول لڑکے اور لڑکیوں کی تباہی کی بنیادی وجہ بن رہی ہے، ملزم کے خلاف مقدمہ مضبوط بنیادوں پر لیکن کیس ابتدائی مرحلے پر ہے، ملزم کی گرفتاری کو چوبیس گھنٹے بھی نہیں گزرے، تفتیشی افسر کی استدعا پر ملزم کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جاتا ہے، ملزم کو 24 فروری کو مزید ریمانڈ کے لئے عدالت میں دوبارہ پیش کیا جائے، آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ اور کیس ڈائری بھی پیش کی جائے۔