کراچی ( اسٹاف رپورٹر )کراچی کے علاقے بوٹ بیسن پر 9 روز قبل شاہ زین مری کی جانب سے مسلح گارڈز کے ہمراہ شہریوں پر تشدد کرنے میں ملوث 7 ملزمان کو ساؤتھ پولیس نے گرفتار کر لیا، مرکزی ملزم شاہ زین پولیس ناکے کو دیکھ کر گاڑی چھوڑ کر فرار ہوا اوربلوچستان بھاگ گیا‘پولیس نے واقعہ میں استعمال ہونیوالی گاڑی قبضے میں لےلی جبکہ گرفتارگارڈزکے قبضے سے جدیدہتھیار برآمد کئے گئے ہیں ‘ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق پولیس نے شاہ زین مری کی گرفتاری کے لیے بلوچستان حکومت سے رابطہ کر لیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بوٹ بیسن تھانے کی حدود کلفٹن بلاک 5 بوٹ بیسن فوڈ اسٹریٹ پر 19 فروری کو مسلح ملزمان نے دو شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔واقعہ کا مقدمہ 21 فروری کو تھانہ بوٹ بیسن میں درج کیا گیا تھا۔مدعی برکت علی نے مقدمہ میں بتایا تھا کہ میں رئیل اسٹیٹ کا کام کرتا ہوں۔19 فروری کی شب میں اپنے دوست وقاص کے ساتھ اپنی گاڑی میں گھر جا رہا تھا کہ بوٹ بیسن الائیڈ بینک کے سامنے سروس روڈ پر یوٹرن لیتے ہوئے ہماری گاڑی کے پیچھے سے ایک گاڑی آئی جسے میں نے راستہ دیا تو گاڑی میں سوار افراد گالم گلوچ کرتے ہوئے ہماری گاڑی کو کراس کر کے آگے چلے گئے،اس کے بعد گاڑی میں سوار شخص نے گاڑی کو ریورس کرتے ہوئے فرنٹ سے میری گاڑی کو ٹکر مار دی جس کے بعد گاڑی میں سے پانچ سے چھ مسلح افراد نکلے جو شراب کے نشے میں تھے۔ملزمان نے مجھے اور میرے دوست کو گاڑی سے نکالا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے مار پیٹ کی ۔ ملزمان نے مجھے جان کی نیت سے مارنے کے لیے پستول کا بٹ مارا اور ان کے ایک ساتھی نے کہا کہ ان کی آنکھیں نکال دو،اس حملے سے میرا سر پھٹ گیا اور میں زخمی ہو گیا۔ہم نے بمشکل منت سماجت کرتے ہوئے اپنی جان بچائی۔مدعی نے بتایا کہ ملزمان کے ہاتھوں میں جدید اسلحہ تھا۔تشدد کی وڈیو گزشتہ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ساؤتھ پولیس کو ہوش آیا۔ساوتھ زون پولیس کے مطابق واقعہ کا مقدمہ دفعہ 324/34 / 147/148 /149/ 506 B /504 کے تحت درج کیا گیا۔ضلع ساؤتھ پولیس کی جانب سے ڈیفنس کے مختلف علاقوں میں ناکہ بندی کی گئی۔ اسی دوران فیز ڈیفنس فیز 8 خیابان فیصل پر لگائے گئے پولیس کے ناکے کو دیکھ کر ناکے کے قریب ملزم شاہ زین اپنی گاڑی چھوڑ کر فرار ہو گیا۔پولیس کے مطابق ملزم شاہ زین کے زیر استعمال اور واقعہ میں استعمال ہونے والی گاڑی قبضہ پولیس میں لے لی گئی ہے ۔ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق گرفتار کیے گئے گارڈز کے قبضے سے جدید ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں۔ برآمد کئے گئے اسلحہ کی جانچ کی جارہی ہے کہ اسلحہ لائسنس یافتہ تھا یا نہیں۔ ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ گرفتار گارڈز کی شناخت، غوث بخش ،جلاد خان، علی زین اور حسن کے نام سے ہوئی ہے‘گرفتار گارڈذ شاہ زین مری کے ذاتی محافظ ہیں۔ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق پولیس نے شاہ زین مری کی گرفتاری کے لیے بلوچستان حکومت سے رابطہ کر لیا ہے جبکہ واقعہ میں ملوث دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے بھی کارروائیاں جاری ہیں۔