کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار،شہزاد اقبال نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی مل جائے تو حکومت کو اسٹریٹ پاور کے طور پر بڑے چیلنج کا سامنا ہوسکتا ہے۔آج فضل الرحمٰن واقعی پھنس گئے ہیں وہ مسائل میں پھنسے ہیں کہ کس طرف جائیں۔ایسا نہیں لگتا کہ اس وقت حکومت کو کوئی خطرہ ہے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار،عمر چیمہ نےکہا کہ حکومت نے جو کل اسلام آباد میں کیا انتہائی شرمناک ہے۔اپوزیشن کو مفت میں اتنی پبلسٹی ملی ہے۔ اپوزیشن کی کانفرنس سے نہ حکومت نے گر جانا تھا۔حکومت کے اس عمل سے گھبراہٹ نظر آتی ہے۔کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان، راشد لطیف نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی پر سوالیہ نشان ہے،کرکٹر احمد شہزاد نےکہا کہ محسن نقوی نے بابر اعظم کو کپتان بنایا وہاں سے گروپنگ کا سلسلہ چلا۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے حالات مستحکم نہیں ہیں ۔سینئر صحافی و تجزیہ کار،شہزاد اقبال نے کہا کہ فضل الرحمٰن پی ٹی آئی کے ساتھ بات تو کرتے ہیں لیکن ان کاتنازع رہا ہے اور دونوں خیبرپختونخوا میں سیاست کرتے ہیں۔فضل الرحمٰن کا موقف ہے کہ خیبرپختونخوا میں ہمارے خلاف دھاندلی ہوئی ہے اور پی ٹی آئی کو وہاں سے جتوایا گیا ۔ یہ ایک ایسا موقف ہے جس پر دونوں کا ساتھ چلنا مشکل ہے۔حکومت اپنی حکمت عملی سے ایک چھوٹے ایونٹ کو بڑا بنادیتی ہے جو اس کانفرنس کے لئے کیا۔جو باتیں اپوزیشن روز کرتی ہے یہی باتیں کانفرنس میں ہونی تھیں۔پی ٹی آئی اور جے یو آئی مل جائے تو حکومت کو اسٹریٹ پاور کے طور پر بڑے چیلنج کا سامنا ہوسکتا ہے۔آج فضل الرحمٰن واقعی پھنس گئے ہیں وہ مسائل میں پھنسے ہیں کہ کس طرف جائیں۔