اسلام آباد، لاہور (نیوز ایجنسیاں، خصوصی نمائندہ) وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان پیکیج کا اعلان کردیا، جسکے تحت ملک کے 40لاکھ گھرانوں کو رقم فراہم کی جائیگی، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ 40 لاکھ گھرانوں کو ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے 5ہزار روپے فی خاندان دیئے جائینگے، گزشتہ رمضان کی نسبت مہنگائی کم ہے، ملک بھر کیلئے رمضان پیکیج کو بغیر کسی تفریق کے متعارف کروایا جا رہا ہے، کراچی تا گلگت تمام شہروں کے مستحق خاندان اس پیکیج سے مستفید ہو سکیں گے، ادھر وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت تاریخ میں پہلی مرتبہ 30 ارب روپے کا رمضان پیکج لائی ہے، جسکے تحت 30 لاکھ خاندانوں میں کیش کی صورت میں رقم انکے گھروں کی دہلیز تک پہنچا رہی ہے، کسی بھی مستحق اور سفید پوش شہری کی عزت نفس مجروح نہیں کی جائیگی،ایسی قبر کھودینگے کہ دہشت گردی کا ناسور دوبارہ سر نہ اٹھا سکے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت میں رمضان پیکیج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ رواں برس 40 لاکھ خاندانوں (جو تقریباً 2 کروڑ افراد بنتے ہیں) کو ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے 5 ہزار روپے فی گھرانہ دیئے جائینگے۔ 20ارب روپے کی خطیر رقم مختص کردی گئی ۔ دہشت گردی کو دوبارہ دفن کرینگے۔ ملک بھر کیلئے رمضان پیکیج کو بغیر کسی تفریق کے متعارف کروایا جا رہا ہے، جس سے کراچی تا گلگت تمام شہروں کے مستحق خاندان اس پیکیج سے مستفید ہو سکیں گے۔ وزیر اعظم نے اللّٰہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس رمضان المبارک میں مہنگائی ماضی کے مقابلے میں کم ہے۔ رمضان پیکیج کیلئے اس سال حکومت نے 20 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے، جس سے 40 لاکھ پاکستانی گھرانے کو فائدہ ہوگا۔ وزیراعظم بتایا کہ رمضان پیکیج 2025ء کی شفافیت کیلئے اسٹیٹ بینک، ٹیک ادارے اور نادرا کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کا قلع قمع کرنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، ملک کو محفوظ بنانے کیلئے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے قوم اور ادارے پُرعزم ہیں۔ اس ناسور کیلئے ایسی قبر کھودیں گے کہ اس کا دوبارہ نکلنا ناممکن ہوگا۔ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک دہشت گردی کا قلع قمع نہ کردیا جائے۔انہوں نے گزشتہ روز ہونے والے خودکش دھماکے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اکوڑہ خٹک میں مولانا حامد الحق سمیت دیگر افراد کی شہادت کا واقعہ غمزدہ ہے، جس پر پوری قوم افسردہ ہے۔ ہم اس دھماکے کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ کے پی کے حکومت واقعے کے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کھربوں کے محصولات زیرالتوا ہیں، سب نکلوائیں گے، وہ عدالتوں اور مختلف فورمز میں التوا کا شکار ہیں۔ 2022-23 تک ڈالر آسمان چھو رہا تھا، تب بینکوں نے ونڈفال پرافٹ بنایا، جس پر ٹیکس لگایا گیا تو انہوں نے اسٹے آرڈرز لے لیے۔شہباز شریف نےکہا کہ عدالت عالیہ سندھ نے ایک اسٹے آرڈر کو ختم کیا، جسکے نتیجے میں گورنر اسٹیٹ بینک نے ایک ہی دن میں 23 ارب روپے بینکوں سے نکال کر قومی خزانے میں منتقل کیے۔