کراچی(اسٹاف رپورٹر)نیب نے صوبہ سندھ میں بعض محکموں کے منصوبوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنا شروع کر دیں جبکہ کراچی میں کلک کےفنڈ اور کے ایم سی کے زیر انتظام بنائی جانے والی سڑکیں جو گزشتہ سال بارشوں میں ٹو ٹ گئی تھیں اور اس پر میئر کراچی نے بھی نوٹس لیا تھا گزشتہ دنوں نیب کے عملے نے ان ٹھیکیداروں اور کےایم سی محکمہ انجینئرننگ کے بعض انجینئرز اور عملےکو بلا کران سے رپورٹ لی ذرائع نے بتایاکہ نیب نے پورے صوبے میں خاص کر ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی،محکمہ ورکس اینڈ سروسز،رین ایمرجنسی ،محکمہ بلدیات اور دیگر محکموں کی ترقیاتی اسکیموں کے بارے میں معلومات جمع کرنا شروع کی ہیں کراچی میں کمپیٹیٹو اینڈ لیو ایبل سٹی کراچی(کلک)کے فنڈ سے کے ایم سی نے 13سڑکیں بنائی تھیں جن میں 4 سڑکیں 2024کی بارشوں میں بری طرح متاثر ہوئیں جبکہ دیگر کوبھی نقصان پہنچا تھا ان سڑکوں کے جلد ٹوٹ جانے پرکےایم سی میں اپوزیشن پارٹیوں اور شہر کی بعض سیاسی،مذہبی اورسماجی حلقوں نے احتجاج کیا تھا اورجن ٹھکیداروں نے یہ سڑکیں تعمیر کی تھیں ان سےیہ دوبارہ بنوائی گئیں کے ایم سی محکمہ انجینئرننگ کے ذرائع نے بتایا کہ شیرشاہ سوری روڈ،اورنگی ٹاون اور منگھو پیرکی سڑک تعمیر کرنے والی کمپنیوں کے سیکورٹی ڈپازٹ سمیت دیگر ادائیگیاں اب تک روکی ہوئی ہیں تاہم بعض سڑ کیں جن کی رپورٹ مثبت تھی ان کے نیب نے کلیرئنس سرٹیفیکیٹ دے دئے ہیں۔