برطانیہ میں 10 سالہ سارہ شریف کے قتل کے جرم میں سزائیں کاٹنے والے اس کے والدین اور چچا کی طویل سزاؤں کے خلاف اپیل کی سماعت 13 مارچ کو ہوگی۔
لندن کی کریمنل کورٹ اولڈ بیلی کی عدالت نے گزشتہ برس دسمبر میں سارہ شریف کے قتل کے جرم میں والد عرفان شریف کو 40 برس، سوتیلی والدہ بینش بتول کو 33 اور چچا فیصل ملک کو 16 برس قید کی سزا سنائی تھی۔
سزا پانے والے تینوں مجرموں کی سزاؤں کے خلاف اپیل کی سماعت 13 مارچ کو رائل کورٹ آف جسٹس میں ہوگی جبکہ سالیسٹر جنرل نے ان تینوں کی سزاؤں کو غیر معمولی طور پر نرم قرار دے کر ان کے خلاف اپیل کی ہوئی ہے اور اسی دن یہ اپیل بھی سنی جائے گی۔
سارہ شریف والدین کے ہاتھوں تشدد کے سبب اگست 2023 میں ہلاک ہو گئی تھی اور اس کی لاش ووکنگ میں اس کے گھر سے برآمد ہوئی تھی۔
سارہ شریف کے جسم پر 71 زخم تھے اور 25 مقامات سے ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں، سارہ کے جسم پر استری سے جلانے اور انسانی دانتوں سے کاٹنے کے نشانات بھی موجود تھے۔
بچی کی موت کے چند گھنٹوں بعد عرفان شریف فیملی کے ہمراہ پاکستان فرار ہوگیا تھا، جہاں سے 13 ستمبر 2023 کو برطانیہ واپسی پر ان کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی تھی۔