واشنگٹن (ایجنسیاں)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے2021ءمیں امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا کے دوران کابل ایئرپورٹ کے ایبی گیٹ پر خود کش بم حملے میں 13 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے ذمے دار داعش کے دہشت گرد محمد شریف اللہ کی گرفتاری میں کردار ادا کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاہے کہ میں خاص طور پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے اس درندے کو گرفتار کرنے میں مدد کی‘افغانستان سے فوجی انخلا ءامریکی تاریخ کا سب سے شرمناک لمحہ تھا ‘امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ گرفتاری سی آئی اے اورپاکستانی خفیہ ادارے کے درمیان قریبی تعاون کا نتیجہ ہے‘ داعش کمانڈرمحمد شریف اللہ جسے جعفر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کو سی آئی اے کی جانب سے اس کے ٹھکانے کی درست نشاندہی کے بعد پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب گرفتار کیا گیا تھا۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق گرفتار داعش کمانڈر نے اعتراف جرم کرلیا ہے‘انہیں آج ورجینیاکی عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔ادھر افغان طالبان کا کہناہے کہ کمانڈرشریف اللہ کی گرفتاری سے ثابت ہوگیا کہ داعش کے اڈے پاکستان کی سرزمین پرموجود ہیں ۔ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کشیپ پٹیل کا کہنا ہے کہ دہشت گرد جعفر باضابطہ امریکا کی تحویل میں آگیا‘امریکی عوام کےلئے انصاف کی فراہمی پر ایف بی آئی، سی آئی اے اور محکمہ انصاف پر فخر ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کی شب کانگریس کے مشترکہ اجلاس سےاپنے پہلے خطاب کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم نے کابل خودکش حملے کے ذمہ دارٹاپ دہشت گرد کو گرفتار کر لیا ہے اور وہ امریکی انصاف کی تیز تلوار کا سامنا کرنے کے لیے یہاں آرہا ہے‘میں خاص طور پر پاکستان کی حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے اس درندے کو گرفتار کرنے میں مدد کی‘ ٹرمپ کا مزیدکہناتھاکہ دیگر ممالک امریکا کے خلاف کئی دہائیوں سے ٹیرف عائد کرتے آئے ہیں اور اب ہماری باری ہے‘امریکا دو اپریل سے اپنے تمام تجارتی پارٹنرز پر جوابی ٹیرف لگائے گا‘جو ٹیرف وہ ہم پر لگائیں گے، ہم بھی وہی ان پر لگائیں گے۔میں یکم اپریل کو ٹیرف کا نفاذ چاہتا تھا لیکن میں یہ نہیں چاہتا کہ مجھ پر اپریل فولز ڈے کا الزام لگے۔صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ المونیم ‘اسٹیل‘ تانبے اور لکڑی کی درآمد پر بھی 25 فی صد ٹیرف عائد کریں گے۔خطاب کے شروع میں صدر ٹرمپ نے امریکامیکسیکو سرحد پر قومی ایمرجنسی اور ملک پر حملے کو پسپا کرنے کے لیے امریکی فوج اور بارڈر پیٹرول کو تعینات کرنے کے اعلان کا دفاع کیا۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت نے امریکی تاریخ کے سب سے وسیع بارڈر اور امیگریشن کریک ڈاؤن کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے اقدامات سے جنوبی سرحد سے امریکا میں داخل ہونے والے غیرقانونی تارکین وطن کی تعداد کم ہوئی ہے۔ٹرمپ نے کہا کہ وہ یوکرین میں وحشیانہ تنازع کے خاتمے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے یوکرین کو سیکڑوں ارب ڈالر کی فوجی امداد بھیجی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یوکرین کے صدر زیلینسکی کی طرف سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں اشارہ کیا گیا ہے کہ کییف ایک پائیدار امن کے قیام کے لیے مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے تیار ہے۔ٹرمپ نے ایک بار پھر پاناما کینال کو دوبارہ حاصل کرنے کا عہد کرتے ہوئے کہا، ہم نے اسے چین کو نہیں دیا، ہم نے اسے پاناما کو دیا اور ہم اسے واپس لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں قومی سلامتی اور حتیٰ کہ بین الاقوامی سلامتی کے لیے گرین لینڈ کی ضرورت ہے۔ادھر امریکی محکمہ انصاف نےبتایا کہ داعش کے دہشتگرد شریف اللہ نے کئی دیگر حملوں میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیاجن میں مارچ 2024 میں ماسکو کے کراکس سٹی ہال کا حملہ بھی شامل ہے‘ ملزم کے مطابق اس نے حملہ آوروں کو’’ اے کے‘‘ طرز کی رائفلوں اور دیگر ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں ہدایات دی تھیں۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق پاکستانی فورسز کے ہاتھوں بلوچستان سے گرفتار دہشت گرد شریف اللہ نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کابل ایئرپورٹ پر حملے کے 4 گرفتار ملزمان میں سے 2 کو شناخت کرلیا ہے۔