پشاور(نیوز رپورٹر ) پشاور ہائیکورٹ نے ضلع مہمند کے ہسپتالوں میں خواتین کی پوسٹ مارٹم کے لئے لیڈی ڈاکٹر کی تعیناتی اور غلنئی روڈ کی عدم تعمیر کے خلاف دائررٹ درخواست پر صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجاز انور اور جسٹس ثابت اللہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ درخواست گزار رضا خان صافی ایڈووکیٹ نے عدالت کوبتایا کہ ضلع مہمند میں خواتین کے پوسٹ مارٹم کے لئے ایک بھی لیڈی ڈاکٹر نہیں اور پولیس خواتین کے پوسٹ مارٹم کے لئے پرائیوٹ لیڈی ڈاکٹر کی خدمات حاصل کرتی ہے اور جب کوئی ڈیڈ باڈی ہسپتال لائی جاتی ہے تو اس کے پوسٹ مارٹم پر بہت وقت ضائع ہوتا ہے اور اکثر اس دوران پولیس اور مقامی لوگوں کے مابین لڑائی بھی ہوتی ہے ، انہوں نے عدالت کوبتایا کہ اس کے علاوہ یکہ غنڈ سے غلنئی اور غیبی چوک سے گورسل بارڈر تک سڑکیں حکومت نے کھودی ہیں اور 2021 سے اس کی تعمیر شروع کی تھی مگر ابھی تک یہ سڑکیں مکمل نہیں ہوئی یہ سڑکیں اس وقت انتہائی خراب ہیں اور کھنڈرات کا منظر پیش کررہی ہیں کیونکہ حکومت نے اس کی تعمیر شروع تو کردی مگر فنڈز جاری نہیں کررہی جس کے باعث ٹھیکداروں نے ان سڑکوں پر کام بند کردیا ہے جس کے باعث مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے مقامی لوگ روزانہ خوار ہو رہے ہیں ۔اس موقع پر ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختون خوا شاہ فیصل اتمان خیل عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت کوبتایا درخواست گزار کے مسائل سنگین نوعیت کے ہیں اور اج کابینہ کے اجلاس میں اس کے مسائل کو اٹھاونگا انہوں نے عدالت کوبتایا کہ لیڈی ڈاکٹر کی تعیناتی اور سڑکوں کی تعمیر کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کے لئے صوبائی حکومت پر زور دیا جائے گا عدالت نے ایڈوکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ اگلی پیشی پر عدالت کوبتایا جائے کہ ابھی تک اس حوالے سے کیا اقدامات کئے گئے ہیں اور اس پر عمل درامد کی رپورٹ پیش کی جائے عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔