سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی سے شخصیت میں عجیب و غریب سی تبدیلی پیدا ہوتی ہے، جس میں چڑچڑاپن، سوجی ہوئی آنکھیں اور غنودگی کی سی کیفیت شامل ہے، یہ سب مناسب اور مکمل نیند نہ لینے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
لیکن اس تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مناسب انداز میں نیند پوری کرنے میں مسلسل ناکامی خطرناک نتائج کے امکانات کو بڑھا سکتے ہیں۔
ایک ہزار برطانوی شہریوں کی نیند کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا، محققین کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو ایک ماہ تک بے آرامی پر مبنی نیند کا شکار ہوں ان میں دور پرے کے معاملات اور غیر مصدقہ عقائد بشمول زمین بالکل چپٹی ہے کی توثیق کرتے ہیں یا یہ کہ نائن الیون حملوں کی منصوبہ بندی امریکی حکومت نے کی تھی۔
سازشی تھیوریوں کو آگے بڑھانے کے بارے میں کافی پہلے کی تحقیق میں اسے شخصیت میں تبدیلی کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا، اور یہ ان لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے جو خود کو غیر محفوظ، پاگل، احمق یا جذباتی سمجھتے ہیں، ان میں اسے قبول کرنے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
حالیہ تحقیق میں نیند کی کمی کو شخصیت میں ہونے والی ایسی ہی تبدیلیوں کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
ماہرین کے مطابق اچھی اور بھرپور نیند پر توجہ دینا بہت ضروری ہے تاکہ ہم معلومات کا تنقیدی جائزہ لینے اور گمراہ کن خیالات و نظریات کے خلاف مزاحمت کرنے کےلیے پوری طرح تیار رہیں۔
اس تحقیق کے مرکزی مصنف اور یونیورسٹی آف ناٹنگھم کے اسسٹنٹ پروفیسر برائے سوشل سائیکلوجی ڈاکٹر ڈینیل جولی کا کہنا ہے کہ نیند ذہنی صحت اور دماغی فعالیت کے لیے بہت اہم ہے۔