اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں چینی وافر مقدار میں موجود ہے، بحران کے ذمہ داروں کو شکنجے میں لایا جائے، چینی کی کھپت اور رسد پر کڑی نظر رکھی جائے، قیمتوں پر سٹہ کھیل کر اس میں مصنوعی اضافے کی ہرگز اجازت نہیں دینگے، معیشت ترقی کی جانب تیزی سے گامزن ہے، کاروباری برادری کے مسائل کا حل اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چینی کے حوالے سے جائزہ اجلاس اور پاکستان کی معروف کاروباری شخصیات کے وفد سےملاقات کے موقع پر کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ چینی کے ذخیرہ اندوزوں اور مصنوعی طور پر چینی قلت پیدا کر کے قیمت میں اضافے کے ذمہ دار عناصر کیخلاف سخت ترین کاروائی کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعظم نے یہ ہدایت جمعہ کے روز چینی کی کھپت و رسد اور مقررہ قیمتوں پر عام آدمی کو فراہمی پر منعقدہ جائزہ اجلاس کے دوران دی جو جمعہ کے روز اسلام آباد میں ہوا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت دی کہ ناجائز منافع خوروں، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیرِاعظم نے متعلقہ حکام کو شوگر ملوں کے ساتھ چینی کی کھپت و رسد کی نگرانی کیلئے روابط مربوط کرنے کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم نے چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو چینی کی مقررہ قیمت پر عوام کو فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، رانا تنویر حسین، احد خان چیمہ، علی پرویز ملک، معاون خصوصی ہارون اختر اور متعلقہ اعلی حکام کے ساتھ ساتھ چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کو چینی کی کھپت و رسد اور موجودہ قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔