رمضان المبارک کی نہ صرف روحانی نعمتیں بے شمار ہیں بلکہ یہ مقدس مہینہ روزے داروں کے لیے جسمانی فوائد بھی لے کر آتا ہے۔ چونکہ موسم کی تبدیلی کے بعد اب درجہ حرارت میں اضافہ ہورہا ہے، ایسے میں رمضان بالخصوص روزے کی حالت میں صحت مند عادات پر عمل کرنا اور بھی زیادہ ضروری ہوجاتا ہے۔ صحت بخش غذا کے استعمال کے نتیجے میں انسان کا میٹابولزم بہتر ہوتا ہے۔ جسمانی وزن میں کمی سمیت کولیسٹرول کی سطح میں کمی لائی جاسکتی ہے۔
کھانے کا بہتر انتخاب سینے میں جلن، قبض وغیرہ سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ رمضان المبارک میں صحت بخش غذائی انتخاب اور عادتیں ہی در اصل آپ کے لیے صحت مند زندگی کے لیے گرین پاسپورٹ مہیا کرتی ہیں۔ درج ذیل امور کا خیال رکھ کر آپ ماہ صیام کی برکتیں سمیٹ کر صحت مند زندگی کا سفر شروع کرسکتے ہیں۔
جسم میں پانی کی کمی نہ ہو
جب موسم ٹھنڈ ے سے گرم میں تبدیل ہوتا ہے تو مختلف وجوہات کی بنا پر لوگوں کو نزلہ، زکام اور گلے کی تکلیف جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسے میں اکثر لوگ پانی یا دیگر مشروبات کم پیتے ہیں جو جسم میں پانی کی کمی کا باعث بنتا ہے۔ اس کے علاوہ، گرمی میں ہائیڈریشن یا جسم میں پانی کی سطح کو برقرار رکھنا مشکل ترین مرحلہ ہے، ایسے میں سحری کے وقت خود کو پانی سے بھرلینا بھی کوئی اچھا خیال نہیں۔
زیادہ بہتر یہ ہے کہ رات بھر اپنے جسم میں پانی کی سطح کو بڑھائیں۔ افطار میں دو گلاس پانی کے ساتھ آغاز کریں! سونے کے وقت تک ہر گھنٹے میں ایک گلاس پانی پیئیں۔ اس طرح آپ کو چھ گلاس پانی پی لینا چاہئے جبکہ سحری کے وقت دو گلاس پی کر آپ دن بھر کے لیے 8 گلاس پانی اپنے جسم کا حصہ بنالیں گے، جو عام طور پر کافی ثابت ہوتے ہیں۔ سورج کی روشنی میں زیادہ دیر تک گھومنے سے گریز کریں تاکہ پسینے کی شکل میں جسم میں نمی کی کمی نہ ہو۔
کھجور کھائیں
ماہرین غذائیات کا کہنا ہے کہ سحرو افطار میں کھجور ضرور کھائیے۔ یہ بہترین پھل بڑی تعداد میں کاربوہائیڈریٹ، ریشہ (فائبر)، شکر اور پوٹاشیم رکھتا ہے۔ چنانچہ روزے کی حالت میں جسم کو اس پھل سے مسلسل توانائی ملتی رہتی ہے۔ کھجور بھوک ختم کرتی اور ہاضمہ بہتر بناتی ہے۔
اس میں چکنائی موجود نہیں ہوتی اور نہ کولیسٹرول پایا جاتا ہے۔ کھجور میگنیشیم اور وٹامن بی6کا بھی عمدہ ذریعہ ہے۔ افطاری میں کھجوریں کھائی جائیں تو انسان بسیار خوری سے بچ سکتا ہے۔ وجہ یہ کہ چند کھجوریں کھا کر ہی پیٹ بھر جاتا ہے۔
چینی کا کم استعمال
روزہ کھولنے کے بعد کچھ میٹھا کھانے کی خواہش ہوتی ہے مگر چینی کا زیادہ استعمال میٹابولزم کو نقصان پہنچاتا ہے۔ درحقیقت چینی کے نتیجے میں آپ کے جسم کو ایسی کیلوریز ملتی ہیں جس کے غذائی فوائد نہیں ہوتے۔
چینی کو مکمل طور پر چھوڑ دینا تو یقیناً ممکن نہیں لیکن اسے محدود ضرور کردینا چاہیے۔ سافٹ ڈرنکس سے دوری اختیار کریں اور مٹھائی یا چاکلیٹ کی بجائے پھلوں کا استعمال کریں۔ مٹھاس کے لیے اپنی فروٹ چاٹ میں مختلف پھلوں کا استعمال کریں اور چینی کے جار سے دور رہیں۔
تلی ہوئی چیزیں کھانے میں احتیاط
رمضان میں پراٹھے اور پکوڑے بہت زیادہ پسند کیے جاتے ہیں۔ تاہم، کوشش کرکے انھیں روزانہ کھانے سے گریز کریں۔ افطار میں پکوڑوں کی بجائے صحت بخش چنا چاٹ کو ترجیح دیں جس میں مختلف سبزیاں یا دہی بڑے موجود ہوں جو کہ کم تیل والے ہوتے ہیں۔ صحت کے لیے اچھی چربی متوازن غذا کا لازمی حصہ ہے مگر ہم بطور قوم اپنی غذا میں بہت زیادہ تیل کو استعمال کرنے کے عادی ہیں۔
تیل کو چھوٹی بوتلوں میں انڈیل کر نظر رکھیں کہ کتنا استعمال کررہے ہیں، تلے ہوئے کھانوں کو خصوصی مواقع کے لیے بچا کر رکھیں اور اپنی غذا کو بھونیں یا گرل کریں کیونکہ ایسا کرنے پر تیل کی بہت کم مقدار استعمال ہوتی ہے۔ تیل میں تلے کھانے کم سے کم کھائیے۔ نیز چکنائی سے بھرپور غذاؤں سے بھی دور رہیے۔
فائبر والی غذا ئیں
رمضان المبارک میں چونکہ کھانے کے اوقات بدل جاتے ہیں، لہٰذا قبض متعدد افراد کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن جاتا ہے جس کی شدت میں اضافہ پیٹ میں ہونے والی گیس سے ہوجاتا ہے۔ اپنے خوراک میں فائبر والی غذا (ریشے دار) شامل کرکے آپ اپنے معدے کو تندرست رکھ سکتے ہیں۔ اس ضمن میں تازہ سبزیاں اور پھل بہترین ہیں جنھیں کچھ مقدار میں کھانے سے جسم کے لیے فائبر کی مطلوبہ مقدار کو پورا کیا جاسکتا ہے۔
صحت بخش غذا کو ترجیح
کوشش کیجیے کہ سحری اور افطار میں معدنیات و وٹامن سے بھر پور غذائیں کھائیے۔ جبکہ زیادہ کیلوریز، نمک، چینی اور چکنائی رکھنے والی غذاؤں سے پرہیز کیجیے۔ یہ یاد رہے کہ غذاؤں کے پانچ بڑے گروپ ہیں: اناج، سبزیاں، پھل، گوشت اور ڈیری مصنوعات۔ ان میں سے صحت بخش غذاؤں کا انتخاب کیجیے۔ ماہرین غذائیات کا کہنا ہے کہ روزانہ انسان کی آدھی غذا سبزیوں و پھلوں پر مشتمل ہونی چاہیے۔
اس کے بعد 25 فیصد غذا اناج اور بقیہ 25 غذا گوشت اور ڈیری پر مشتمل ہو۔ یوں انسان کو غذا سے وافر معدنیات اور وٹامن ملتے ہیں اور اس کی صحت تسلی بخش رہتی ہے۔ آپ گوشت کھانے کے شوقین نہیں، تو غذا میں انڈا، دودھ اور دالیں ضرور شامل رکھیے۔ یہ غذائیں ہمیں پروٹین فراہم کرتی ہیں۔ جسم کے خلیے یہی عنصر پاکر اپنا کام بخوبی انجام دیتے ہیں۔
سحری ضرور کیجیے
مرد وزن سحری میں غذا کھا پی لیں، تو انھیں روزمرہ کام انجام دینے کی خاطر توانائی مل جاتی ہے۔ کوشش کیجیے کہ سحری میں ثابت اناج سے بنی اشیا کھائیے۔ یہ غذائیں آہستہ آہستہ ہضم ہوتیں اور طویل وقت تک خون میں شکر کی سطح متوازن رکھتی ہیں۔