• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کے ایم سی تجاوزات ختم کروانے میں ناکام، متعلقہ اداروں کے اہلکار قبضہ مافیا کے پشت پناہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بلدیہ عظمیٰ کراچی کا انسداد تجاوزات عملہ تمام تر دعوؤں کے باوجود شہر سے تجاوزات ختم کروانے میں ناکام نظرآتا ہے، اس کے برعکس تجاوزات قائم کرانے میں مبینہ طور پر کے ایم سی، ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز (ٹی ایم سیز) ، علاقہ پولیس، ٹریفک پولیس اور بعض دیگر متعلقہ اداروں کے اہل کار قبضہ مافیا کی پشت پناہی کرتے دکھائی دیتے ہیں ، جس کے باعث شہر میں کوئی مقام ایسا نہیں جہاں تجاوزات کی بھر مار نہ ہو، اس کے نتیجے میں سڑکوں پر ٹریفک جام کے باعث شہریوں کا منٹوں کا سفر نہ صرف گھنٹوں میں طے ہوتا ہے بلکہ ان کی گاڑیوں کا بے تحاشہ ایندھن بھی ضائع ہوتا ہے اور با الواسطہ طور پر پٹرول درآمد کرنے میں ملک کا کثیر زر مبادلہ بیرون ملک منتقل ہوجاتا ہے، لیکن ہمارے سرکاری اہل کار محض اپنی کمائی کے لیے ملک وقوم کے بھاری نقصان سے بھی دریغ نہیں کررہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے 3مرکزی داخلی اور خارجی راستوں موٹر وے ایم نائن پر سہراب گوٹھ، نیشنل ہائی وے پر لانڈھی، قائد آباد اور حب ریور روڈ پر بلدیہ ٹاؤن پہنچتے ہی قبضہ مافیا کاراج نظر آتا ہے، کہیں غیر قانونی بس اڈے قائم ہیں، تو کہیں خانہ بدوش خیمے ڈالے بیٹھے ہیں، جنہوں نے باقاعدہ کچی بستیاں بنالی ہیں ۔ اسی طرح شہر کے اندر سڑکوں، چوراہوں ، حتیٰ کے پلوں تک پر ٹھیلے اور پتھارے لگا کر لاکھوں روپے روزانہ کا کاروبار کیا جارہا ہے، مگر انہیں وہاں سے ہٹانے میں کسی ادارے کو کوئی دلچسپی نہیں! خصوصاً صدر، گلستان جوہر، پٹیل پاڑہ، پریڈی اسٹریٹ، راشد منہاس روڈ، یونیورسٹی روڈ اور تین ہٹی پل تجاوزات کا گڑھ بن چکے ہیں، باالخصوص شہرکو موٹروے ایم نائن سے ملانے والے ایس ایم توفیق روڈ پر قائم تین ہٹی پل پر تو پولیس موبائل کی موجودگی میں درجنوں ٹھیلے کھڑے کرکے کاروبار کیا جارہا ہے اور یہاں گاڑیوں کے گزرنے کے لیے صرف ایک لائن چھوڑی جاتی ہے، جس سے رینگ رینگ کر گاڑیاں گزرتی ہیں ، لیکن اس صورت حال کے تدارک کے کے لیے کوئی تیار نہیں! شہریوں نے استفسار کیا کہ متعلقہ ادارے بتائیں کہ آخر دنیا میں کہاں پلوں پر ٹھیلے اور پتھارے لگوائے جاتے ہیں؟ انہوں نے گورنر سندھ، وزیر اعلیٰ، وزیر بلدیات، وزیر داخلہ، میئرکراچی اور دیگر متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ انسداد تجاوزات کے اداروں کے محض دکھاوے کے آپریشن بند کروائیں اور سنجیدگی سے شہر کو قبضہ مافیا سے نجات دلوانے کے لیے اقدامات کروائیں۔