• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلے ٹی ٹوئنٹی میں بدترین شکست، سرجری کے بعد پاکستان ٹیم پر کاری ضرب

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ٹیسٹ اور ون ڈے کے بعد ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں بھی پاکستانی کرکٹ ٹیم کی بدترین کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے ۔سرجری کے بعد قومی ٹیم پر کیویز نے کاری ضرب لگادی۔ بابر اعظم ، محمد رضوان اور نسیم شاہ کو ڈراپ کرنے کے باوجود کچھ تبدیل نہ ہوا ایک اور بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔نئے پلیئرز بہادری کے بجائے عجلت کا شکار دکھائی دیے۔ کیوی بولروں نے بچوں کی طرح تگنی کا ناچ نچا دیا۔ نیوزی لینڈ نے پاکستان کے خلاف پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل9وکٹ سے بغیر کسی مزاحمت کے جیت لیا۔ پاکستانی ٹیم نہ ایک سو رنز کا ہندسہ عبور کرسکی اور نہ ہی 20اوورز پورے کھیل سکی۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے بعد کپتان اور ٹیم میں ہونے والی تبدیلیاں کارگر ثابت نہ ہوسکیں۔ کائل جیمی سن اور ڈفی نے مجموعی طوپر سات وکٹیں حاصل کیں ۔ پاکستانی ٹیم ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے8 گیندیں پہلے91رنز بناکر آئوٹ ہوگئی۔ نیوزی لینڈ کے خلاف سب سے کم اسکور بنانے والی بنگلہ دیشی ٹیم ہے جو 2021میں آکلینڈ میں صرف76رنز بناکر آئوٹ ہوئی تھی ۔ یہ پاکستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میں سب سے کم اسکور ہے جبکہ مجموعی طور پر پاکستانی ٹیم ٹی ٹوئنٹی میں پانچویں سب سے کم اسکور پر آئوٹ ہوئی۔ نیوزی لینڈ نے اسکور 59 گیند پہلے ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کر لیا۔ نئے کھلاڑیوں کو کھلانے کا فیصلہ بری طرح ناکام ہوا۔ دونوں اوپنرز حسن نواز اور محمد حارث بغیر کوئی رن بنائے آئوٹ ہوئے۔ حارث پانچ گیند بیٹ ہوئے اور چھٹی گیند پر کاٹ بی ہائینڈ ہوگئے۔ اس کے بعد پاکستانی بیٹنگ سنبھل نہ سکی۔ نیوزی لینڈ کی جانب سےطویل قامت فاسٹ بولر کائل جیمی سن نے8رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں اور پلیئر آف دی میچ ایوارڈ حاصل کیا ۔ جیکب ڈفی نے14رنز دے کر 4، ایش سوڈھی نے 2 ،زکری فوکس نے ایک وکٹ حاصل کی۔میزبان ٹیم نے 92 رنز کا ہدف 10.1 اوورز میں حاصل کرلیا، 8 پاکستانی بیٹرز ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہوسکے۔ اتوار کو پاکستان کے دورہ نیوزی لینڈ کے دوران کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول میں پہلے ٹی 20 انٹرنیشنل میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ پاکستان ٹیم کا آغاز انتہائی مایوس کن رہا، اوپنرز محمد حارث اور حسن نواز کھاتا کھولے بغیر پویلین لوٹ گئے جبکہ عرفان خان کی شکل میں تیسری وکٹ بھی ایک رن کے مجموعی اسکور پر گرگئی۔ پویلین لوٹنے والے چوتھے کھلاڑی شاداب خان تھے طویل عرصہ بعد بطور نائب کپتان ٹیم میں واپسی کرنے والے آل راؤنڈر شاداب خان بھی کم بیک یادگار نہ بنا سکے اور صرف 3 رنز پر وکٹ کھو بیٹھے، کپتان سلمان علی آغا صرف 18 رنز ہی بناسکے اور پاکستان کی آدھی ٹیم 57 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔ خوشدل شاہ نے 30 گیندوں پر 3چھکوں کی مدد سے 32 رنز بنائے ۔ یہ پاکستان کی اننگز کا سب سے بڑا اسکور تھا، ڈیبیوٹنٹ عبدالصمد 7، جہانداد خان 17 اور شاہین شاہ آفریدی ایک رن بناکر پویلین لوٹے جبکہ ابرار احمد نے 2 اور محمد علی نے ایک رن بنایا اور یوں پاکستانی ٹیم 18.4 اوورز میں 91 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ میزبان ٹیم نے 92 رنز کا آسان ہدف 10.1 اوورز میں محض ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا، ٹم سائیفرٹ نے ایک چھکے اور 7 چوکوں کی مدد سے44 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ فن ایلن نے 29 رنز دو چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے اور ٹم رابنسن نے 18 رنز بنائے، پاکستان کی جانب سے واحد وکٹ ابرار احمد کے حصے میں آئی۔ پاکستانی بولر میزبان بیٹرز کے لئے مشکلات پیدا نہ کرسکے۔ سیریز کا دوسرا میچ منگل 18 مارچ کو ڈنیڈن میں کھیلا جائے گا۔

اسپورٹس سے مزید