کراچی( افضل ندیم ڈوگر) سعودی عرب، عمان، امارات اور قطر سے 2ماہ کے دوران 96 بھکاریوں کو گرفتار کرکے بے دخل کیا گیا جبکہ کراچی سے خلیجی ممالک جاتے ہوئے 14بھکاریوں کو آف لوڈ کیا گیا۔ اس سلسلے میں اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی میں46انکوائری رجسٹرڈ ہوچکی ہیں۔ امیگریشن ذرائع کے مطابق یکم جنوری سے تین مارچ 2025تک کراچی سے سعودی عرب جاتے ہوئے محمد امان، محمد ندیم، محمد نواز، کریم خاتون، عظمی بیگ، تہمینہ بیگ، عبدالرشید کو آف لوڈ کرکے 5انکوائریز، عمان کے مسافروں معشوق علی علی رضا سلطان علی 3 انکوائریز، قطر کیلئے سفر کرتے ہوئے جمیل احمد محمد جریل کے خلاف 1انکوائری اور ایران جاتے ہوئے محمد جاتون کو سفر سے روکا گیا اور ایک انکوائری رجسٹرڈ کی گئی۔ بحرین کی مسافر صحت خاتون کو بھی بھکاری ہونے پر آف لوڈ کرکے ایک انکوائری رجسٹرڈ کی گئی۔ اسی طرح دو ماہ میں 4ممالک سے ڈی پورٹ بھکاریوں کی تعداد 96ہے اور 35انکوائریز درج کی گئیں۔ دو ماہ میں سعودی عرب سے 89بھکاریوں سدا خان، محمد عمران، بابر علی، عبدالستار، اصغر علی، فضل الرحمن، ساہنو، امجد علی، وقار علی، مزرف شاہ، غلام حسین، بلال حسین، لشکری خان، عاطف علی، زاہد علی، محمد شیروز، اویس خان، محمد شاہد، غلام نبی، جمیلہ بی بی، ایاز علی، روبینہ خاتون، بخشل، عالمگیر سید بخشل شاہ، محسن علی، اللہ داد، کامران، ظفر شاہ، ہدایت اللہ، اختر رشید، سلطنت خان، ثنا اللہ، صدام حسین، سعید احمد، محمد اقبال، پٹھان خان، عالم خان، ایاز، قدرت اللہ، لقمان علی، شکیلہ بی بی، ملائیکہ، شمیم بی بی، عابدہ ساجد، زرینہ بی بی، احمد علی، محمد علی، شوکت علی، فیاض احمد، پرویز علی جلبانی، عابد حسین، دلدار، محمد شہابن، سرفراز علی، رحیم اللہ، نوید احمد، محمد حارث، بخت زادہ، معاذ اللہ خان، نظیراں بی بی، شمائل احمد، شمیم مائی، چھوٹو خان مری، ثنا اللہ، محمد رشید، ذیشان خان، شریف خان، محمد مدنی، محمد عدنان، بہادر زیب، عمر فراز، محمد ارسلان، محمد بلال، احمد رضا، عمر علی، محمد کامران، صدام حسین، محمد شہباز، محمد طاہر، شاہنواز، افسر علی، مجاہد حسین، محمد عادل، راہب علی، ضمیر حسین، واسد، شیراز خان، مبین علی سولنگی اور خدا بخش کو گرفتار کرکے ڈی پورٹ کیا گیا۔ جن کے خلاف اے ایچ ٹی سی میں 28انکوائریز درج کی گئیں۔ عمان سے 4پاکستانیوں رحیم بخش، میر نواز، مہوش بی بی اور امیر علی طوطانی کو بھکاری ڈیکلیئر کرکے پاکستان واپس بھیجا گیا جن کے خلاف 4انکوائریز رجسٹرڈ ہوئیں۔ متحدہ عرب امارات سے 2خواتین شہلا بی بی اور زرقہ کومل کو بھکاری ہونے پر گرفتار کر کے پاکستان بھیجا گیا اور دو الگ الگ انکوائریز درج کی گئیں۔