• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس، دہشتگردی کو 3 ماہ میں قصہ پارینہ بنانے کا عزم

اسلام آباد(محمد صالح ظافر)قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ،دہشتگردی کو3 ماہ میں قصہ پارینہ بنانے کا عزم ،شرکاء کا پاکستا ن سے شہرت کمانےاور دشمنوں سے ساز باز کرنے پر اظہار تاسف ،مولانا فضل الرحمٰن کے دبنگ موقف پر شرکاء کا خراج تحسین ،6 گھنٹے کی بریفنگ آرمی چیف نوٹس لیتے رہے ،کل جماعتی کانفرنس کی تجویز تر ک ،صورتحال پر بحث دونوں ایوانوں میں جاری رہے گی،نواز شریف اورمحسن نقوی کی عدم شرکت کو محسوس کیا گیا ،اجلاس کی اندرونی کہانی ۔

ملک کے بعض حصوں میں دہشت گردانہ سرگرمیوں پر قابو پانے اور انہیں تلف کرنے کے لئے فوری طور پرپوری قوت سے انسدادی کارروائیاں شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے فوجی ماہرین نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ دہشت گردی کی تازہ لہر اور کارروائیوں کو بارہ ہفتوں میں مکمل طور پر انجام تک پہنچادیاجائے گا نئے واقعات کے تناظر میں جو حکمت عملی مرتب کی گئی ہے اس کے نتائج بلاتاخیر ظاہر بھی ہونے لگے ہیں جنگ/دی نیوز کو پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سے پتا چلا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ دھشت گردوں اور دھشت گردی کا تین ماہ میں اس طور پر صفایا کیا جائے گا کہ وہ قصہ پارینہ بن جائیں گے

 ذرائع کے مطابق اجلاس کے ارکان نے اس امر پر تعجب اور افسوس کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان کے نام سے شہرت پانے والوں اور قوم کے احسانات سے ہرطرح کےآرام و آسائش حاصل کرنے والوں نے ایسے معاملے پر قوم اور ملک کے یکجہتی ظاہر کرنے سے ہاتھ کھینچ لیا ہے جس سے ملک کا روشن مستقبل جڑا ہے یہی نہیں یہ لوگ ان عناصر کی پشت پناہی بھی کررہے ہیں جو ملک کی سلامتی اور وقارکے درپے ہیں۔

اجلاس میں حزب اختلاف کے سربرآوردہ رہنما اور جمیعت العمائے اسلام کےسربراہ مولانا فضل الرحمان کی موجودگی اور ان کے خیالات کو فراخدلانہ سراہا گیا جنہوں نے قومی تقاضوں سے ہم آہنگ موقف اختیار کیا انکا کہنا تھا کہ ہر شخص کی اولین ترجیح پاکستان رہنا چاہئے ملک کے مفاد سےمتصادم کوئی بات گوارا نہیں کی جانی چاہئے ۔

 انہوں نے اپنے رہنما اور جمیعت کے تحفظات سے بھی آگاہ کیا جو قومی معاملات سے تعلق رکھتے ہیں تاہم واضح کیا کہ ان معاملات کو ملکی مفادات اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے سامنے ثانوی حیثیت رہنا چاہئے ملکی معاملات کےضمن میں مولانا فضل الرحمان نے اپنا نقطہ نگاہ کسی بھی لگی لپٹی کے بغیر پیش کیا ۔

اہم خبریں سے مزید