پشاور (خصوصی نامہ نگار) یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور میں’’گمراہ کن معلومات اور جعلی خبروں‘‘کے موضوع پرکوالٹی انہانسمنٹ سیل اور ڈائریکٹوریٹ آف میڈیا اینڈ پبلیکیشنز یوای ٹی پشاور کے اشتراک سے آگاہی سیمینار منعقد کیا گیا جس کا مقصد ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، بشمول سوشل میڈیا اور آن لائن خبروں کے ذرائع سے پھیلنے والی غلط معلومات اور جعلی خبروں کے پھیلاؤ کو سمجھنا اور اس کے سدباب کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ سیمینار میں ڈیجیٹل میڈیا لٹریسی اور ذمہ دارانہ آن لائن رویئے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا تاکہ گمراہ کن معلومات کے بڑھتے ہوئے خطرے کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا جا سکے۔پروفیسر ڈاکٹر رضوان گل، سینئر ڈین نے مہمانوں کا خیرمقدم کیاجبکہ پروفیسر ڈاکٹر وقار شاہ، ڈین الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ، ڈاکٹر خضر اعظم خان ، رجسٹرار یو ای ٹی پشاور، مختلف ڈیپارٹمنٹس کے چیئرمین ، فیکلٹی ممبران اور سیٹلائٹ کیمپس کے طلباء نے سیمینار میں آن لائن شرکت کی۔کلیدی سپیکر محمد علی خان ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم سیل وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) پشاور تھےجنہوں نےکہا کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ایک دو دھاری تلوار ہے جس کے جہاں بے شمار فوائد ہیں وہیں سائبر کرائمز، جعلی خبروں اور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹس جیسے خطرات کو بھی جنم دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے ʼʼپریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے تحت نفرت انگیز مواد، ریاست مخالف پروپیگنڈا اور قومی اداروں کے خلاف اکسانے جیسے جرائم کے خلاف سرگرم عمل ہےاور حال ہی میں بنوں اور کرک میں جعلی فنگر پرنٹس کے ذریعے غیر قانونی سم ایکٹیویشن میں ملوث نیٹ ورک کو بے نقاب کیاجس کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے تصدیقی طریقہ کار کو مزید سخت کر دیا ہے۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ کسی بھی خبر کو شیئر کرنے سے پہلے اس کی تصدیق کریں، سنسنی خیز سرخیوں اور گمراہ کن مواد سے محتاط رہیں، اور قابل اعتماد ذرائع پر انحصار کریں۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر علی نے پاکستان کے دشمنوں کی جانب سے قومی اداروں کو بدنام کرنے کے منظم پروپیگنڈہ کی مذمت کی ۔