کراچی (نیوز ڈیسک)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ بیانات سے اشارہ ملتا ہے کہ وہ چین کے ساتھ تعلقات میں ایک نئے مرحلے کی ابتدا کرنا چاہتے ہیں۔
فارن پالیسی میگزین کی رپورٹ کے مطابق، مودی نے حالیہ دنوں میں سرحدی تناؤ کو کم کرنے اور دوطرفہ تعلقات کو بہتر کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، جو گزشتہ دہائی کے دوران خاص طور پر 2020کے گلوان تصادم کے بعد سے کشیدہ رہے ہیں۔
چین نے بھی اس بیان کا مثبت جواب دیا ہے، جو طویل عرصے سے دونوں ممالک کے درمیان زیادہ تعاون کی وکالت کرتا رہا ہے۔
مودی نے اپنے دس سال سے زائد کے دور اقتدار میں ہمیشہ یہ موقف اختیار کیا کہ چین کے ساتھ تعلقات تب تک مستحکم نہیں ہو سکتے جب تک سرحدی تنازعہ حل نہ ہو۔ تاہم، اب ان کے لہجے میں نرمی دیکھی جا رہی ہے۔
گزشتہ اکتوبر میں بھارت اور چین نے لداخ کے قریب سرحدی گشت دوبارہ شروع کرنے کا معاہدہ کیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقاتیں ہوئیں، بشمول مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کی برکس سمٹ کے موقع پر ملاقات۔
اس پیشرفت نے تعلقات میں بہتری کے امکانات کو تقویت دی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حالیہ پالیسیوں نے بھی مودی کے اس موقف کو متاثر کیا ہوگا۔