• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریلوے پولیس کی اپنے 50 اہلکاروں کو اسلحہ سمیت کوئٹہ رپورٹ کرنے کی ہدایت

کوئٹہ (نمائندہ جنگ) پاکستان ریلوے پولیس نےسیکورٹی کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے 50پولیس اہلکاروں کوجدید اسلحہ کے ہمراہ فوری طور پر کوئٹہ ریلوے پولیس کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے،خصوصی تربیت دی جائیگی، اہم ریلوے فارمیشنز / تنصیبات پر روٹیشن کی بنیاد پر تعینات کیا جائے گا، سیکورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان ریلوے پولیس نے 11مارچ کو پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کے ہائی جیک ہونے کے بعد بلوچستان میں ٹرین آپریشن کو بحال کرنے کی جاری کوششوں کے درمیان ملتان اور کراچی ڈویژن میں اپنے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پیز) کو ہدایت کی ہے کہ وہ کوئٹہ ریلوے ڈویژن میں اہم تنصیبات پر تعیناتی کے لیے 50کانسٹیبلز اور ہیڈ کانسٹیبلز کو فوری طور پر فارغ کریں۔تعیناتی کے دوران دستے کو دہشت گردی کی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے خصوصی تربیت دی جائے گی، ذرائع نے بتایا کہ لاہور، راولپنڈی، پشاور اور سکھر سمیت دیگر ریلوے ڈویژنز کے دستوں کو واپسی کے بعد کوئٹہ ڈویژن میں اہم ریلوے فارمیشنز / تنصیبات پر روٹیشن کی بنیاد پر تعینات کیا جائے گا، جو ریلوے ٹریک سے منسلک بلوچستان کے تمام شہروں کا احاطہ کرتا ہے،لاہور میں قائم ریلوے پولیس ہیڈ کوارٹر کے ڈی آئی جی (آپریشنز) کی جانب سے جاری کردہ مراسلے کے مطابق 50پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر سیکورٹی کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مناسب اسلحے اور گولہ بارود کے ساتھ کوئٹہ ریلوے پولیس کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔بلوچستان سے پاکستان ریلویز کا آپریشن روزانہ 4 مسافر ٹرینوں پر مشتمل شامل ہے ، جن میں جعفر ایکسپریس اور بولان میل شامل ہیں جو بلوچستان کو پنجاب اور سندھ سے جوڑتی ہیں، مزید برآں، مال بردار ٹرینیں بلوچستان کی طرف جانے والے مختلف حصوں پر چلتی ہیں۔جعفر ایکسپریس صبح پشاور سے اندرو ن ملک روانہ ہوتی ہے اور اگلے روز راولپنڈی، لاہور،ملتان، سکھر اور سبی کے راستے کوئٹہ پہنچتی ہے۔اس کے برعکس یہ ٹرین کوئٹہ سے روزانہ صبح 9 بجے روانہ ہوتی ہے اور اگلے روز صبح 7بجے سکھر، رحیم یار خان، لاہور اور راولپنڈی سے ہوتے ہوئے پشاور پہنچتی ہے۔

ملک بھر سے سے مزید