• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حادثہ اتنا دلخراش تھا کہ موقع پر موجود افراد کی چیخیں نکل گئیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) حادثہ اتنا دلخراش تھا کہ موقع پر موجود افراد کی چیخیں نکل گئیں ، جائے وقوعہ پر جاں بحق حاملہ خاتون کا جنم لینے والا نومولود بچہ بھی جاں بحق ہوگیا، شہری کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں ایک شخص جنم لینے والے نومولود بچے کو لیکر اسپتال کی جانب بھاگتا ہوا دکھائی دیا۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والی متوفیہ زینب کے والد گل رحمان نے بتایا کہ میری بیٹی حاملہ تھی، علاج کے غرض سے گھر سے نکلی تھی کہ واٹر ٹینکر نے میری بیٹی اور داماد کو کچل ڈالا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کو الٹا لٹکا دیا جائے۔ بعدازاں لاشیں گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔ متوفی عبدالقیوم کے بڑے بھائی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بھائی اور بھابھی اسپتال سے چیک اپ کرا کر آرہے تھے ، ہمیں خبر ملی تو فوری پہنچے ہیں جنھیں تیز رفتار واٹر ٹینکر نے کچلا تھا ۔ہم جب یہاں پہنچے تو دونوں انتقال کر چکے تھے ۔ بھائی کی شادی کو لگ بھگ ایک سال ہوا تھا اور ان کے یہاں بچے کی ولادت ہونے والی تھی ، متوفی کنٹونمنٹ بورڈ ملیر کا ملازم تھا ۔ خونی واٹر ٹینکر کے اس حادثے نے میرے چھوٹے بھائی کا خاندان ہی ختم کر دیا۔متوفی کے بھائی نے حکومت سے اپیل ہے کہ ٹینکر مافیا کو لگام دی جائے، ٹینکرز اور ڈمپرز کو رات 12 بجے کے بعد چلنے کی اجازت ہونی چاہیے ۔متوفیہ خاتون نے جنم دینے والے نومولود بچے کی زندگی کو بچانے کیلئے ہلمٹ پہنا ہوا۔ ایک شہری اسے اٹھا کر بھاگتے ہوئے اسپتال لیجاتے ہوئے دکھائی دیا جس کی موبائل فون سے بنائی گئی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی۔ ٹریفک حادثے میں میاں ، بیوی اور نومولود بچے کے جاں بحق کی اطلاع پر متوفین کے اہلخانہ میں کہرام مچ گیا ۔خواتین شدت غم سے نڈھال ہوگئیں جبکہ ان کی رہائش گاہ پر رشتے داروں اور اہل محلہ کی بڑی تعداد جمع ہوگئی ۔  

اہم خبریں سے مزید