• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بغیر اجازت دوسری شادی پر پہلی بیوی کو نکاح ختم کرنے کا حق دینا غیرشرعی، اسلامی نظریاتی کونسل، سپریم کورٹ کا فیصلہ مسترد

اسلام آباد ( رانا غلام قادر )اسلامی نظریاتی کونسل نے سپر یم کورٹ کے فیصلہ کا جا ئزہ لینے کے بعد رائے دی ہے کہ بغیر اجازت دوسری شادی کرنے کے نتیجے میں پہلی بیوی کو فسخ نکاح کا حق دینا غیر شرعی ہےاور ایسا عدالتی فیصلہ جو یہ حق دے شریعت کی نظر میں درست نہیں ہے۔کونسل نے یہ رائے گزشتہ روز اپنے اجلاس میں دی ۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے23اکتوبر 2024کو یہ فیصلہ دیا تھا کہ بغیر اجازت دوسری شادی پر پہلی بیوی شادی معاہدہ ختم کر سکتی ہے۔اس فیصلے کا شرعی نقطہ نظر سے جائزہ لینے کے بعداسلامی نظر یاتی کونسل نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کو غیر شرعی قرار دیدیا ہے۔اسلامی نظریاتی کونسل کا صدارت ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کی زیرصدارت ہوا۔ انسانی دودھ کے بینک کے قیام سے متعلق سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ اینڈ نیوناٹالوجی کے چار ماہرین کو مدعو کیا گیا، جنہوں نے اراکین کونسل کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے 33 سوالات کے جوابات بھی دیئے،اراکین کونسل کے کچھ مزید سوالات کے جوابات بھی دئیے گئے۔کونسل نے اپنے ہاں بھی عمیق تحقیق کا اہتمام کیا ہے،مسئلہ کی اہمیت اور حقیقی ضرورت کے گہرے مطالعہ کی غرض سے اس بابت حتمی فیصلہ اگلے اجلاس میں زیرغور لایا جائے گا۔ انسانی اعضاء کی پیوند کاری سے متعلق کونسل نے فیصلہ کیا کہ عضو عطیہ کرنے والے فرد کی زندگی کو خطرہ لاحق کئے بغیر دوسرے فرد کے جسم میں اعضاء (گردہ و جگر) کی پیوند کاری کی جا سکتی ہے۔کونسل نے طے کیا کہ اسلامی اصطلاحات جیسے صلا،آیت،مسجد وغیرہ کی انگلش ٹرانسلیشن کے بجائے اصل عربی الفاظ ہی استعمال کئے جائیں۔بجلی چوری سے متعلق طے کیا گیا کہ اس حوالے اہل علم وفکر اپنی اپنی سطح کے موافق آواز بلند کرے۔کنٹری بیوٹری پینشن سے متعلق طے کیا گیا کہ نئے بھرتی ہونے والے ملازمین کو اس حوالے پابند کیا جاسکتا ہے،لیکن قدیم ملازمین کو اس میں جانے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا،نیز اس فنڈ کو سودی نظام سے مکمل طور پر الگ کیا جانا ضروری ہے۔نکاح سے قبل زوجین کے تھیلسیمیا یا دیگر کسی متعدی مرض کے ٹیسٹ کروانے کو اختیاری طورپر نکاح نامہ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے،تاہم شرعا نکاح کرنا فریقین کی مرضی پر منحصر ہوگا۔زکوٰۃ کی رقوم کو جلد از جلد مستحقین میں تقسیم کیا جائے،تاخیر ہر گز نہ کی جائے تاہم جب تک تقسیم کرنے میں انتظامی طور پر وقت لگے تو اس دوران اس فنڈ کو اسلامی بینکوں کے نفع بخش اکاؤنٹ میں رکھنے کی گنجائش ہے،تاہم اگر نقصان ہو جائے تو حکومت ضامن ہو گی۔کے پی ٹرانس جینڈر بل انہی غیر شرعی امور پر مشتمل ہے جو ٹرانس جینڈر ایکٹ،2018کے قانون میں موجود ہیں،اس قانون کو قبل ازیں کونسل اور وفاقی شرعی عدالت اسلامی احکام سے متصادم قرار دے چکی ہے،کے پی کا بل گرو چیلہ کے غیر شرعی تصور پر بھی مبنی ہے۔ اجلاس کے آخر میں چیف آف آرمی سٹاف سید عاصم منیر کی والدہ محترمہ کی وفات پر دعائے مغفرت کی گئی۔

اہم خبریں سے مزید