کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی کوئٹہ ڈویژن کے صدر سردار خیر محمد ترین نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ میرسرفراز بگٹی کی کارکردگی اور عوامی خدمت سے مخالفین گھبراہٹ کا شکار ہوکرحکومت کے خلاف اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو مل بیٹھ کر اپنا کردارادا کرنا ہوگایہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ ڈسٹرکٹ کے صدر میر نصیب اللہ شاہوانی ، ڈویژن کے سیکرٹری اطلاعات احسان اللہ افغان ، ڈاکٹر ونگ کے صوبائی صدر ڈاکٹر عبیداللہ کاکڑ ، یوتھ ونگ کے صوبائی صدر عین الدین کاکڑ ، کوئٹہ سٹی کے جنرل سیکرٹری نعمت اللہ ، ضلع کوئٹہ کے جنرل سیکرٹری میر ولی محمد قلندرانی ، پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی صدر جہانگیر بلوچ ، ملک عیسیٰ ملازئی ، عظیم ساتکزئی اور دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی سردار خیرمحمد ترین نے کہا کہ کچھ روز سے مسلسل پیپلز پارٹی کے قائدین پر بلاجواز تنقید کی جارہی ہےجوقابل مذمت ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بی این پی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ نفرت کی سیاست سے گریز کریں بی این پی کے سربراہ کی جانب سے صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت قائدین پر بلاجواز اور ذاتیات پر مبنی تنقید کی افسوسناک ہے سردار اختر مینگل سے پوچھتے ہیں کہ کچھ عرصہ پہلے تک آپ شہیدذوالفقار علی بھٹو کو جمہوریت کا شہید اعظم کہتے تھے 2018 کے انتخابات میں قومی اسمبلی کی نشست جیتنے اور گورنر بلوچستان کی سیٹ مانگنے کے وقت جب آپ بلاول ہاوس کے چکر کاٹ رہے تھے تب آصف علی زرداری اوربلاول بھٹو زرداری اچھے تھے تو آج کیسے برے ہوئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 2024ء کے انتخابات کے نتائج کو نہ ماننے والے عوام کو یہ بھی بتادیں کہ کیا 2018 یا اس سے پہلے جو انتخابات ہوئے وہ صاف اورشفاف تھے یا وہ بھی دھاندلی زدہ تھے۔