• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں زنک کی کمی صحت عامہ کا مسئلہ بنتا جا رہا ہے‘ ڈاکٹرنکولا

پشاور(جنگ نیوز) پاکستان میں زنک کی کمی ایک اہم مگر نظر انداز شدہ صحت عامہ کا مسئلہ بنتا جا رہا ہے، جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ بات برطانیہ کی یونیورسٹی آف سنٹرل لنکاشائر کی ماہر غذائیت پروفیسر ڈاکٹر نکولا میری لوو نے رحمان میڈیکل کالج میں منعقدہ آگاہی سیمینار کے دوران کہی۔انہوں نے کہا کہ زنک کی کمی کا براہِ راست اثر بچوں کی نشوونما، قوت مدافعت اور ماں و بچے کی مجموعی صحت پر پڑتا ہے، تاہم اس کی تشخیص عام طریقوں سے ممکن نہیں جس کی وجہ سے یہ مسئلہ خاموشی سے بڑھتا رہتا ہے۔دیگر غذائی کمیوں کے برعکس زنک کی کمی کو روٹین لیبارٹری ٹیسٹ سے شناخت کرنا خاصا مشکل ہے جس کے باعث اکثر یہ بیماری دیر سے سامنے آتی ہے اور اس وقت تک جسمانی نقصان ہو چکا ہوتا ہے۔انہوں نے سفارش کی کہ اس مسئلے کی بہتر تشخیص کے لیے تحقیق میں سرمایہ کاری کی جائے، اور زنک کی مقدار کو خوراک میں شامل کرنے جیسے اقدامات کو قومی پالیسی کا حصہ بنایا جائے۔ انہوں نے پاکستان کے مخصوص غذائی رجحانات کو مدِنظر رکھتے ہوئے ایسے عملی اقدامات بھی تجویز کیے جو مقامی سطح پر قابلِ عمل ہوں۔سیمینار کے اختتام پر پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر مختیار زمان نے ڈاکٹر نکولا کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شعبہ کمیونٹی میڈیسن اور پبلک ہیلتھ کو اس اہم سیمینار کے انعقاد پر سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی علمی شراکتیں نہ صرف تحقیق کو فروغ دیتی ہیں بلکہ پاکستان جیسے ملک میں غذائی مسائل کے پائیدار حل کی بنیاد بھی فراہم کرتی ہیں۔
پشاور سے مزید