• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کے ’پیٹرول بچت‘ کے اعلان پرکاروباری شخصیات کا ملا جلا ردِعمل

ملتان (سٹاف رپورٹر) وزیراعظم کے ’پیٹرول بچت‘ بلوچستان پر خرچ کرنے کے اعلان پر مقامی تاجروں اور صنعتکاروں کا ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے، وزیراعظم کے حالیہ بیان کہ پیٹرولیم مصنوعات کی عالمی منڈی میں قیمتوں میں کمی کے باعث حاصل ہونے والی بچت کو صارفین تک منتقل کرنے کی بجائے بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں، خاص طور پر کچھی کنیل اور این-25 ہائیوے پر خرچ کیا جائے گا، تاجروں اور صنعتکاروں کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے، کاروباری برادری کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی ترقی کے ساتھ ساتھ صارفین اور صنعتوں کو بھی کچھ ریلیف دیا جانا چاہیے، مرکزی تنظیم تاجران کے خالد قریشی نے جنگ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "حکومت کی جانب سے بلوچستان کے منصوبوں کو ترجیح دینا خوش آئند ہے، لیکن پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا براہ راست فائدہ عوام کو نہ دینا تشویشناک ہے، مہنگائی کے اس دور میں عوام کو فوری ریلیف کی ضرورت ہے، آل پاکستان پاور لومز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر عبد الخالق قندیل نے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ "ملک کے پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی اشد ضرورت ہے، اور بلوچستان میں بنیادی ڈھانچے کی بہتری سے نہ صرف مقامی معیشت کو فائدہ ہو گا بلکہ قومی سطح پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے، مقامی صنعتکاروں میاں خالد حسین، راشد بھٹہ، جام زوار کا کہنا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں کمی سے انڈسٹری کو بھی فوری فائدہ پہنچنا چاہیے تاکہ پیداواری لاگت میں کمی آئے اور برآمدات میں اضافہ ہو سکے، پالیسی کا توازن برقرار رکھنا ضروری ہے، بلوچستان کی ترقی کے ساتھ ساتھ صارفین اور صنعتوں کو بھی کچھ ریلیف دیا جانا چاہیے۔
ملتان سے مزید