• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کینالز پر قیدی نمبر 420 کی حکومت ختم کی، وفاق نیا منصوبہ روکے ورنہ ساتھ نہیں چل سکتے، بلاول

حیدر آباد (بیورو رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کینالز پر قیدی نمبر 420کی حکومت ختم کی، وفاق نیا منصوبہ روکے ورنہ ساتھ نہیں چل سکتے، پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال رہا ہے، اگر حکومت یہ متنازع منصوبہ روک دیتی ہے تو میں اس کے ساتھ بیٹھ کر زرعی شعبے میں ترقی کے لیے اگلے 50 سال کے منصوبے بنانے کیلئے تیار ہوں، اسلام آباد میں اندھے اور بہرے بیٹھے ہیں، سننے کو تیار نہیں،اگر وہ ماننے کیلئے تیار نہیں تو ہم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، ضمنی الیکشن پی ٹی آئی اور ن لیگ ایک پیج پر تھے مگر عوام نے تاریخی شکست دی، 25اپریل کو سکھر میں تاریخی احتجاج اور جلسہ کیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد ہٹڑی بائی پاس پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ پر کینالز کسی صورت بننے نہیں دینگے، شرجیل میمن نے کہا پانی ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، عمرکوٹ میں سیاسی جماعتوں کے اتحاد کو پیپلز پارٹی نے شکست دیکر ثابت کر دیا پی پی سندھ کی عوامی جماعت ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ اور پاکستان کے عوام کینال کے منصوبے کو مسترد کرتے ہیں، ہم نے عوام کے حقوق کی جنگ ہمیشہ لڑی ہے۔ عمر کورٹ کے قومی اسمبلی کے ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کی جیت مبارک ہو، سندھ کے عوام نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ وہ پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں۔پی پی کے ووٹرز نے اسلام آباد کو شکست دی ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے 25 اپریل کو سکھر میں تاریخی جلسہ اور احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس شخص قیدی نمبر 420 نے ان چھ کینالوں میں سے دو کینالوں کی اجازت دی تھی، اس وقت بھی پیپلزپارٹی نے مزاحمت کی تھی، اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ پانی کی منصفانہ تقیسم ہماری قومی اور عالمی ذمہ داری ہے۔یہ ایک ایسا مسئلہ جو وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جب عمران خان نے دو کینال کی اجازت دی تو پیپلزپارٹی کے جیالوں نے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا اور اسکے بعد عوام کی طاقت سے عدم اعتماد لے کر آئے اور دو کینال کی اجازت دینے والے کو گھر بھیج دیا تھا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ متنازع کینال بنانے والے اسلام آباد میں بیٹھے ہیں اور ہماری وجہ سے طاقت انکے پاس ہے، اگر آج شہباز شریف وزیراعظم ہیں تو انہیں سندھ کے عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔ پیپلز پارٹی کا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر وفاقی حکومت متنازع کینالز منصوبہ واپس لے، ہمارے اعتراضات کو مانے ورنہ پیپلزپارٹی وفاقی حکومت کے ساتھ نہیں چل سکے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے متنازع کینال منصوبے کے خلاف صوبائی اسمبلی میں قرارداد منظور کروائی ہے اور قومی اسمبلی میں آواز اٹھائی ہے، صدر مملکت نے بھی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں اس منصوبے کو مسترد کردیا ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم متنازع کینال منصوبے کی مخالفت اصولوں کی وجہ سے کررہے ہیں اور اس لیے کہ میرا وفاق خطرے میں ہے۔انہوں نے کہا کہ عین اسی وقت جب دہشت گرد تنظیمیں بلوچستان اور خیرپختونخوا میں حملے کررہی ہیں اور پورے ملک میں دہشت گردی کی آگ لگی ہوئی ہے، آپ نے ایک ایسا موضوع چھیڑ دیا ہے جس سے بھائی کو بھائی سے لڑنے کا خطرہ ہے اور وفاق کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے اور سب سے بڑھ کر ہمارے پیاسے مر جانے کا خطرہ ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ دھمکیوں سے پیپلزپارٹی کو ڈرائیں گے، مگر ہم وہ جماعت ہیں جو ہر مشکل وقت سہ کر بھی کبھی پیچھے نہیں ہٹی، ہم اپنے ذاتی اور سیاسی مفاد کے لیے نہیں نکلے اور نہ ہی کسی ساتھی کو جیل سے چھڑانے کے لیے نہیں نکلے، ہم تو سندھو اور وفاق کو بچانے کے لیے نکلے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید