اسلام آباد( رانا غلام قادر ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت65ہزار عازمین حج کے حج سے محروم رہ جانے کے معاملہ کی تحقیقات اور حج اپریشن کو ڈی ریل کرنےکے ذمہ دار افراد کے تعین کیلئے ذیلی کمیٹی قائم کردی جو تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کرے گی۔
یہ فیصلہ بدھ کے روز چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹر عطاء الرحمان کی زیر صدارت اجلاس میںکیا گیا۔ کمیٹی نےسرکاری حج سکیم کے تحت ’’مشاعر سروسز‘‘ کے اجراء کے عمل کا بھی جائزہ لیا۔
سیکریٹری مذہبی امور نے بتایا کہ بحران کی کنجی ہمارے پاس نہیں،نجی حج آپریٹرز نے کہا کہ ہمیں سعودی عرب سے بغیر کٹوتی رقم واپس ملی تو عازمین کو بغیر کٹوتی واپس کردیں گے،وفاقی سیکرٹری برائے مذہبی امور ڈاکٹرعطاء الرحمان نے اجلاس کوبتایاکہ سعودی حکومت نے حج آپریشنز کے بہتر انتظام کے لیے کلسٹر سسٹم متعارف کرایا جس کی روسے 900 حج آپریٹرز کو 41 تک محدود کر دیا گیا۔
سروس پرووائیڈر کے معاہدے کو عملی جامہ نہ پہنانا اور پرائیویٹ حج آپریٹرز کے ساتھ حج پیکج کو معقول بنانے میں تاخیر پرائیویٹ آپریٹرز کے اپریشن میںرکاوٹ کی وجہ بنی ۔
سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا کہ وزیر اعظم نے بھی اس عمل پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے نتیجے میں تقریباً 75 ہزار حجاج حج کی ادائیگی سے محروم ہو گئے تھے اور ذمہ داری کے تعین کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی۔
وزیراعظم کی ہدایت پر وزیر خارجہ نے سعودی ہم منصب کے ساتھ معاملہ اٹھایا اور بالآخر 10ہزاراضافی کوٹہ مختص ہوا۔ یہ 10ہزار کا کوٹہ پرائیویٹ آپریٹرز کے درمیان پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا ۔